اسلام آباد (نیوز رپورٹر) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ کے بعد راول ڈیم فلائی اوور پر تعمیراتی کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے۔ اس پراجیکٹ کا کام نجی فرم سے لیکر ایف ڈبلیو او کو دیدیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں سی ڈی اے نے فیض آباد سے سرینا جانیوالی ٹریفک کیلئے سلپ روڈ کو اسفالٹ کر کے کھول دیا ہے۔ یہاں دو لین بنائی گئی ہیں ۔ ایک لین فیض آباد سے پارک روڈ جانیوالی ٹریفک کیلئے اور دوسری سرینا کی جانب جانیوالی ٹریفک کیلئے ہو گی۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ یہ پراجیکٹ کنٹریکٹ کے مطابق اکتوبر تک مکمل کیا جائے۔ دریں اثناء وزیراعظم کی ہدایت پر سی ڈی اے نے جی ٹی روڈ روات سے فیض آباد تک بلیو لائن کے نام سے میٹرو پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا مقصد راولپنڈی اسلام آباد میٹرو پراجیکٹ کو روات تک توسیع دینا ہے۔ اس کیلئے اسلام آباد ایکسپریس وے کی درمیانی پٹی میں ایک کوریڈور تعمیر کیا جائیگا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر سی ڈی اے نے پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس سے جی ٹی روڈ تک موجودہ ایکسپریس وے کو آٹھ لین کرنے کے پراجیکٹ کا ٹھیکہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جو اسی ماہ دیا جائیگا۔ گلبرگ سے پی ڈبلیو ڈی پورشن کو آٹھ رویہ کرنے اور سواں گارڈن سے پی ڈبلیو ڈی سروس روڈ کا ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کو دیا گیا ہے۔ کورنگ پل کا پراجیکٹ بھی نجی فرم سے لیکر ایف ڈبلیو او کو دیدیا گیا ہے اور اسے چار ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ جی ٹی روڈ سے فیض آباد تک ایکسپریس وے کو سگنل فری کر دیا جائے تاکہ شہریوں کو ٹریفک جام اور حادثات سے نجات مل سکے۔ ایکسپریس وے پر لاکھوں کی آبادیاں ہیں جن میں کورنگ ٹائون‘ سواں گارڈن‘ پی ڈبلیو ڈی سکیم‘ میڈیا ٹائون‘ بحریہ ٹائون‘ جوڈیشل ٹائون‘ گلبرگ گرینز‘ نیول اینکریج‘ غوری ٹائون‘ کورال اور ڈی ایچ اے شامل ہیں۔