کراچی( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان ہاکی فیڈرریشن کی عدم دلچسپی کے باعث کراچی کے تاریخی عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کی از سر نو تعمیر کا کام شروع نہ ہوسکا اور نہ ہی اس کے تعمیراتی منصوبے کے پلان پر کوئی عمل در آمد آگے بڑھ سکا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن اور سندھ حکومت نے کئی بار مشترکہ اعلانات جاری کئے مگر فیڈریشن نے وعدے کے مطابق منصوبے پر آنے والے اخراجات کی نصف رقم کے حوالے سے کسی اسپانسر سے تاحال کوئی مثبت معاہدہ نہیں کیا۔ ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت کے اس منصوبے سے ا سٹیڈیم کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن بد قسمتی سے منصوبہ پر پیشرفت نہ ہو سکی، نہ ہی ڈیزائن فائنل ہوا ، حکومت سندھ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں نصف رقم سندھ حکومت فراہم کرے گی اور آدھی رقم کا بندوبست فیڈریشن کو کرنا تھا مگر فیڈریشن کی عدم دل چسپی کے باعث پچھلے چھ ماہ سے فیڈریشن کے حکام نے حکومت سندھ سے اس حوالے سے کوئی ملاقات اور نئی صورت حال سے آگاہ کیا۔ نئے اسٹیڈیم میں ہاسٹل ، ڈریسنگ روم سمیت 15 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہوگی، وی آئی پی پویلین بھی بنایا جائے گا۔