• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خضدار، تحصیل وڈھ کے مختلف علاقوں میں زلزلے سے 200 سے زائد مکانات منہدم، درجنوں میں دراڑیں، ضلع خضدار میں تمام ادارے ہائی الرٹ، ایمرجنسی نافذ

حب(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے ضلع خضدار، لسبیلہ، واشک اور چاغی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیےگئے ہیں، زلزلے کے جھٹکے صبح اور دوپہر کے وقت آئے ،شدت 5.1ریکٹر سکیل اور گہرائی دس کلومیٹر تھی، لوگوں میں خوف ۔ خضدار میں درجنوں کچے مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔زلزلہ پیما مرکزکے مطابق چاغی اور واشک میں صبح 5بج کر48منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیےگئے جس کی شدت5.1ریکٹر سکیل اور گہرائی دس کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز چاغی کے ضلعی ہیڈ کوارٹردالبندین سے 56کلومیٹر جنوب میں واقع تھا۔مقامی لیویز کے مطابق واشک سٹی، تحصیل شاہیو گیڑی اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور گھروں سے باہر نکل آئے۔اس کے بعد خضدار اورلسبیلہ میں بھی 11بج کر 21منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیےگئے جن کی شدت چاغی اور واشک میں آنے والے زلزلے سے زیادہ تھی جس کے باعث کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کے مطابق زلزلے کی شدت5.3 ریکٹر سکیل ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کی زیرزمین گہرائی صرف آٹھ کلومیٹر تھی جبکہ مرکز خضدار سے 80 کلومیٹر دور جنوب میں تھا۔خضدار کی تحصیل وڈھ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد اقبال کھوسہ نے اردو نیوز کو ٹیلیفون پر بتایا کہ خضدار سے تقریباً 100 کلومیٹر دور سب تحصیل آڑینجی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے باعث کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور متاثرہ علاقوں میںٹیمیں بھجوا دی ہیںتاہم اب تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ا ن کا کہنا تھا کہ علاقے میں کمیونیکشن کا نظام نہیں ہے اس لیےمعلومات کے حصول میں مشکلات کا سامناہے۔ جبکہ متاچرہ علاقوں میں امدادی سامان بھی بھجوانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید