کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ پاکستان وچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ حکومت کا تاجروں اور صنعت کاروں کو پیش آنے والے مسائل کے ازالے کے لئے بزنس لائزن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ ،پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس میں تاجر برادری کے رہنماؤں کی ملاقات کے موقع پر زبیر موتی والا، محمد علی ٹبہ، فواد انور، جاوید بلوانی، ادریس میمن، زبیر چھایا، مسعود نقی، ذکی بشیر، زید بشیر ودیگر تاجر رہنما موجود تھے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، وقار مہدی، ناصر شاہ، سعید غنی، اختیار بیگ، علی راشد و دیگر بھی ملاقات کے موقع پر موجود تھےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر بزنس لائزن کمیٹی اور اس کی ذیلی کمیٹیاں لائحہ عمل اور اصول و ضوابط کے ساتھ تاجر برادری کے مسائل کو حل کریں گی بلاول بھٹو زرداری سے سندھ حکومت کی جانب سے کوآپریٹو مارکیٹ اور وکٹوریہ مارکیٹ کے متاثرین کا ازالہ کیا جانے پر تاجر برادری نےاظہار تشکر کیابلاول بھٹو زرداری کو تاجر برادری نے یقین دہانی کرا تے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات میں کراچی کا حصہ 50 فیصد ہے، اگر سندھ حکومت تعاون کرے تو اسے دگنا کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ برآمدات میں کراچی کا بڑا حصہ ہے تاہم ایکسپورٹ ڈولپمنٹ فنڈ میں سے ہمارامناسب حصہ نہیں ہےتاجر برادری نہ صرف گیس کی قلت کا سامنا کررہی ہے بلکہ گیس ٹیرف کے معاملے میں بھی ہم سے امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے تاجروں نے کہا کہ سندھ کو اس کی گیس کا حصہ نہیں دیا جارہا، گھوٹکی گیس فیلڈ کی 110 ایم ایم سی ایف ڈی کا حصہ سندھ کو نہیں دیا گیا، یہ غیرآئینی ہے دسمبر 2023 میں جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس ختم ہوجائے گا، اس حوالے سے سفارتی کوششوں کو تیز کیا جائےتاجر برادری نے بریفنگ کے دوران مزید کہا کہ آپ پاکستان کے وزیرخارجہ ہیں، دنیا میں ہمارا پیغام لے کر جائیں کہ ہمیں ایڈ نہیں بلکہ ٹریڈ چاہیئے تاجر رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ کے فور منصوبہ650 ایم جی ڈی تھا، عمران خان نے اس منصوبے کو 260 ایم جی ڈی کردیا، اس فیصلے کو واپس لینے کے اقدامات کئے جائیں اس موقع پرچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاجر برادری آگے آئے اور سندھ بالخصوص کراچی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالے۔