• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سکھر (بیورورپورٹ ) سندھ کے بیراجوں پر پانی کی بحرانی صورتحال بدستور موجود ،بالائی علاقوں سے آنے والا پانی گڈو کے بعد سکھر بیراج میں داخل بیراجوں پر سطح آب میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا، سندھ کے تینوں بیراجوں پر پانی کی مجموعی کمی 53 فیصد سے کم ہو کر52فیصد ہوگئی ہے۔ انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق بالائی علاقوں سے پانی کی گڈو بیراج میں آمد جاری ہے 24گھنٹوں میں مزید 13سو کیوسک پانی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ سکھر بیراج پر گذشتہ 24 گھنٹوں میں 2ہزار 300کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے۔ سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں 52فیصد سے کم ہوکر 45فیصد پر پہنچ چکی ہے، فی الحال سندھ کے تینوں بیراجوں کو پانی کی قلت کا بدستور سامنا ہے۔ سکھر بیراج سے نکلنے والی کیرتھر کینال میں صرف پینے کا پانی بڑھا دیا جارہاہے، کیرتھر کینال میں پانی 400سے بڑھا کر 950کیوسک کردیا گیا جس سے کاشت کاروں کو بھی فائدہ ہوگا، رائس اور دادو کینال تاحال بند ہیں بحران کے باعث کپاس کی فصل متاثر ہوگی۔ گڈو بیراج کی چار کینالز گھوٹکی پٹ فیڈر ، بیگاری اور رینی کینال بند ہیں، آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے۔بالائی علاقوں سے آنے والے پانی کے باعث روزانہ کی بنیاد پر گڈو اور سکھر بیراج پر پانی کی صورتحال میں اضافہ ہوگا۔آئندہ تین سے چار روز میں صورتحال بہتر ہونے پر گڈو اور سکھر بیراج کی کینالوں کو کھول دیا جائے گا۔گڈو بیراج پر پانی کی آمد 34 ہزار 748کیوسک اور اخراج 34 ہزار 748کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے،سکھر بیراج پر پانی کی آمد29 ہزار 555کیوسک اور اخراج 10 ہزار 175کیوسک ریکارڈ کیا گیا،کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 4 ہزار 845 کیوسک اور اخراج 200 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومرو کے مطابق کے مطابق سکھر بیراج سے نکلنے والی طویل ترین کینالوں نارا اور روہڑی کینال میں 50فیصد کم پانی چھوڑا جارہاہے جس کے باعث ٹیل کے آبادگار متاثر ہورہے ہیں اور سندھ کے مختلف شہروں میں آباد گاروں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے دھرنے دئیے جارہے ہیں لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ پانی مسلسل بڑھ رہا ہے چند روز میں صورتحال میں بہتری آئے گی اور کاشت کاروں کو پانی مل سکے گا۔
اہم خبریں سے مزید