کوئٹہ ( اسٹا ف رپورٹر) قمبرانی روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے بی این پی کےسینئر رہنما موسیٰ بلوچ کا بھائی جاں بحق ہو گیا ۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین اور کارکنوں نے واقعے کے خلاف منیر مینگل چوک پر لاش رکھ کر دھرنادیاجس پر سریاب روڈ پر ٹریفک معطل ہو گئی تاہم انتظامیہ سے کامیاب مذکرات کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔مقتول کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ نماز جنازہ میں مرکزی و ضلعی قائدین ، کارکنان ، قبائلی و سیاسی عمائدین سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔جبکہ آئی جی پولیس نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تین روز میں رپورٹ طلب کر لی ۔سردار اختر مینگل اور دیگر قائدین نےواقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر نے کا مطالبہ کیا ہے، پولیس کے مطابق سریاب روڈ کا رہائشی بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ اور مرکزی کونسل کے ممبر فیض اللہ بلوچ کا بھائی سعید احمد ولد محمد افضل گزشتہ روز موٹرسائیکل پر ہزار گنجی سے قمبرانی روڈ جا رہا تھا وقار آباد میدانی کے قریب سامنے سے آنے والی موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد اس پر شدید فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے، جسکے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو ہسپتال پہنچایا، ڈاکٹرز کے مطابق مقتول کو پانچ گولیاں لگی ہیں، واقعہ کی اطلاع ملنے پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد سول ہسپتال پہنچ گئی، ہسپتال میں ضروری کارروائی کے بعد لاش پارٹی قائدین جلسوس کی صورت میں سریاب روڈ منیر مینگل چوک پر لے گئے جہاں حتجاجی دھرنا دیا اورمظاہرہ کیا گیا جو کئی گھنٹے جاری رہا دھرنے کے باعث ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا۔