• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگردی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ذہن ملوث ہونا کافی تشویشناک، مقررین

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام پیغام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دہشت گردی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ ذہن ک ملوث ہونا کافی تشویشناک ہے ، ہمیں صرف تصوف کا پیغام پھیلانے کی ضرورت ہے ، اس تصور کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے کہ اس ملک میں ہر کامیاب شخص استحصالی ہے، پیغام پاکستان انتہا پسندی، دہشت گردی اور تشدد کی وباء کا اینٹی ڈوٹ ہے۔ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام پیغام پاکستان کانفرنس اقراء یونیورسٹی میں منعقد ہوئی ۔ کانفرنس کا موضوع ’’متوازن نصاب کے ذریعے امن اور رواداری کو فروغ دینے میں اعلیٰ اور مذہبی تعلیمی اداروں کا کردار‘‘ تھا۔کانفرنس کے مہمانان خصوصی صوبائی وزیر برائے تعلیم سید سردار علی شاہ اور صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد اسماعیل راہو تھے۔ چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کافی تشویشناک ہے کیونکہ بدقسمتی سے ایم فل جیسے اعلیٰ تعلیم یافتہ ذہن اس میں ملوث ہیں ، ہمیں دینی مدارس کو الگ تھلگ کرنے کی بجائے قومی دھارے میں لانے کے لیے یونیورسٹیوں میں جدید تعلیم اور مدارس میں دینی تعلیم کے درمیان فرق کو ختم کرنا چاہیے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل پاکستان ڈاکٹر مریم چغتائی نے سامعین کی توجہ اس تشویشناک حقیقت کی طرف مبذول کرائی کہ تقریباً 50 ؍ فیصد اہل پاکستانی بچے اسکول سے باہر ہیں ، واحد قومی نصاب تعلیم کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنماؤں کے اتفاق رائے سے تیار کیا گیا تاکہ تعلیمی نظام میں سماجی تقسیم کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پیغام پاکستان کے اہداف کے حصول کے لیے اساتذہ کے تربیتی پروگرام پیش کرنے کے لیے یونیورسٹیوں کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور وائس چانسلرز کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی شاہ نے کہا کہ قوم ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ترقی یافتہ ہوتی جا رہی ہے، لیکن ہم اخلاقی اقدار اور روایات کو کھو رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہ نے واضح کیا کہ اس خطے کے صوفیاء کا پیغام وہی ہے جو پیغامِ پاکستان ہے۔ انہوں نے ایک ایسا نصاب تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو ایسے گریجویٹس تیار کرے جو عالمی سطح پر آگاہ اور سماجی، اخلاقی اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دار ہوں۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ پیغام پاکستان کا تصور آرمی پبلک اسکول کے قتل عام کے بعد ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے تعلیم، ثقافت، سیاحت اور نوادرات سید سردار علی شاہ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی نظریاتی امنگوں کو ازسرنو بیان کرنے اور ان پر نظرثانی کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے طلباء کو اپنی تہذیب کی حقیقی اقدار سکھانا چاہیے، تاکہ وہ جہالت کے گڑھوں سے پیدا ہونے والی بنیاد پرستی کی داستانوں کا مقابلہ کر کے آنے والے کل کے لیے ایک بہتر دنیا تشکیل دے سکیں۔

اہم خبریں سے مزید