• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کے خلاف پٹیشن دائر، تمام تحفظات دور کردیئے گئے ہیں، ڈی جی سیپا

کراچی (اسد ابن حسن) متنازع ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کے حوالے سے سندھ انوائرنمینٹل پروٹیکشن ٹریبونل میں پٹیشن داخل کردی گئی ہے جس کی سنوائی 19مئی کو ہوگی۔ ڈائریکٹر جنرل سیپا نعیم احمد مغل نے بتایا کہ ابھی تک نوٹس موصول نہیں ہوا اور ادارے نے تمام تحفظات ختم کردیئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ڈیفنس سے کاٹھور موڑ تک 40کلومیٹر طویل گزرگاہ کی تعمیر پر ایک برس سے اعتراضات اُٹھائے جارہے ہیں۔ ان میں ماحولیاتی آلودگی کا بڑھاوا، پانی کی کمیابی اور کاشت متاثر ہونا، گھروں کو مسمار کرنا اور زرعی زمینوں کا بنجر ہونا شامل ہیں۔ گزشتہ ماہ سندھ انوائرنمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) نے مذکورہ منصوبے کو ای ایم آئی سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا جس کے بعد تعمیراتی کام میں تیزی آگئی ہے اور گزشتہ روز ڈیفنس اور ملیر کے دو رہائشیوں نے مشترکہ طور پر ٹریبونل میں درخواست دی ہے۔ اس حوالے سے ”جنگ“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل نے کہا کہ ابھی تک نوٹس موصول نہیں ہوا البتہ اس منصوبے میں اُٹھائے گئے تمام اعتراضات دور کردیئے گئے ہیں۔ اب کسی بھی پختہ گھر کو مسمار نہیں کیا جائے گا۔ ایکسپریس وے کے روٹ میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ کچھ ناجائز 8/10مکانات مسمار ہوں گے۔ متاثرہ افراد کو معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ ماحولیاتی آلودگی کے اعتراض پر ایکسپریس وے کی سڑکوں کی دونوں جانب شجرکاری کی جائے گی بلکہ شروع بھی کردی گئی ہے۔ یہ پروجیکٹ ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ضروری ہے جس میں پیسے اور وقت دونوں کی بچت ہوگی۔

اہم خبریں سے مزید