کراچی (ٹی وی رپورٹ) ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منحرف ارکان کا ووٹ تسلیم نہیں ہوگا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ نہیں رہے، اصولاًوزیراعلیٰ کیلئے دوبارہ ووٹنگ نہیں ہوسکتی،پرویز الٰہی جیت جائیں گے، حمزہ شہباز فیصلے کیخلاف نظرثانی میں جاسکتے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب افراد کیلئے سخت سزا رکھنی چاہئے۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس ایڈووکیٹ نےکہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حکومت کے خلاف گیا ہے، پنجاب کی سیاست میں آندھی طوفان اب ختم ہوجائیں گے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہر صورت میں لاگو ہوگا، جنہیں آئین بہت چھوٹا نظر آرہا تھا انہیں پتا چل جائے گا کہ آئین بہت بڑا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منحرف ارکان کا ووٹ تسلیم نہیں ہوگا، اس کا مطلب ہے حمزہ شہباز کبھی وزیراعلیٰ منتخب ہی نہیں ہوئے، اصولاًاب وزیراعلیٰ کیلئے دوبارہ ووٹنگ نہیں ہوسکتی، پرویز الٰہی جیت جائیں گے، عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ چھوڑنے کے بعد دو دفعہ ہاؤس میں آکر اپنا استعفیٰ تسلیم کرلیا تھا۔ احمد اویس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے پرویز الٰہی کے حامی ارکان اسمبلی کو جبراً باہر نکال دیا تھا، تمام سول اور جوڈیشل ادارے سپریم کورٹ کی رائے پر عملدرآمد کے پابند ہیں، تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے آئین کو تھام کر رکھیں، ہارس ٹریڈنگ کے مرتکب افراد کیلئے سخت سزا رکھنی چاہئے،پارلیمنٹرینز کے نزدیک ذاتی مفاد سے زیادہ قومی مفاد مقدم ہونا چاہئے۔