کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے نارتھ کراچی میں پورشنز کا غیر قانونی حصہ منہدم کرنے کا حکم دیدیا۔ ہائیکوٹ میں سیکٹر الیون نارتھ کراچی میں غیر قانونی پورشنز کی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ سیکٹر الیون نارتھ کراچی میں غیر قانونی پورشنز کی تعمیرات تیزی سے جاری ہے۔ غیر قانونی طریقے سے پورشنز بنارکر لوگوں کو فروخت کیے جارہے ہیں۔ عدالت فوری طور پر غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کا حکم دے۔ غیر قانونی طریقے سے پورشنز کی تعمیرات سے علاقہ رہائشی سخت متاثر ہورہے ہیں۔ عدالت نے بلڈرز کو پورشنز فروخت کرنے سے روکدیا اور پورشنز کا غیر قانونی حصہ منہدم کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت عالیہ نے سب رجسٹرار کو پورشنز کی سب لیز روکنے اور بجلی، گیس اور پانی فراہم کرنے والے اداروں کو کنکشن منقطع کرنے کا حکم دے دیا۔ دریں اثناء سندھ ہائی کورٹ نے سرجانی ٹاؤن میں عبد الرحیم گوٹھ میں اراضی کے تنازعے سے متعلق درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کثیر منزلہ تعمیرات روکنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس سید حسن اظہر سرجانی ٹاؤن میں عبدالرحیم گوٹھ میں اراضی کے تنازع سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ گوٹھ اراضی پر لینڈ مافیا کثیر المنزلہ عمارت کھڑی کر رہے ہیں۔ بھینسوں کے باڑے کی اراضی پر کمرشل تعمیرات کی جا رہی ہیں۔ عدالت نے عبد الرحیم گوٹھ میں کثیرا منزلہ تعمیرات روکنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں مختیار کاروں، ڈپٹی کمشنرز نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آدھا کراچی گوٹھ کے نام پر الاٹ کیا گیا ہے۔ اگر گوٹھ آباد اسکیم کے تحت گوٹھ مان لیے جائیں تو آدھا کراچی گوٹھ بنا جائے گا۔ گوٹھ آباد اسکیم کے ڈی اے و دیگر اداروں سے تجاوز کر گیا ہے۔