کراچی (ٹی وی رپورٹ) وکیل تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوٹا ازم کا کینسر پاکستانی سیاست سے ختم ہوجائے گا، حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے، پنجاب میں وزیراعلیٰ کا الیکشن دوبارہ ہوگا، صدر مملکت وزیراعظم شہباز شریف کو بھی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، ق لیگ کے دو ایم این ایز کا ووٹ شمار نہیں ہوا تو وفاق میں حکومت ہٹ سکتی ہے، منحرف اراکین کی نااہلی پر موجودہ اسمبلی بھی قانون سازی کرسکتی ہے، تحریک انصاف کو عوام کے سامنے اپنا بیانیہ پیش کرنے کا پورا حق حاصل ہے، ملک سے کرپشن ختم کرنا اور جمہوریت کو بہتر کرنا بھی جہاد ہے۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون بھی شریک تھے۔احسن بھون نے کہا کہ خوشی ہے کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعریف کی، سپریم کورٹ کے دو ججوں کے اقلیتی فیصلے میں آئین کی تشریح زیادہ بہتر کی گئی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں پیرا نمبرتین اور چار میں تضادپایا جاتا ہے۔وکیل تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفرنے کہاکہ سپریم کورٹ کا آرٹیکل 63/Aکی تشریح سے متعلق فیصلہ تاریخی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوٹا ازم کا کینسر پاکستانی سیاست سے ختم ہوجائے گا، آرٹیکل 63/Aکے تحت وزیراعلیٰ یا وزیراعظم کے انتخاب میں پارٹی ہدایات کی خلاف ورزی پر رکن اسمبلی ڈی سیٹ ہوسکتا ہے، قانون کا اصول ہے کہ کوئی غیرآئینی و قانونی حرکت کا فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ چوری پر سزا دی جائے لیکن چوری کا سامان چور اپنے پاس رکھ لے۔ بیرسٹرعلی ظفر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے منحرف رکن اسمبلی کا ووٹ شمار نہ کرنے کی رائے دے کر آرٹیکل 63/Aکا مقصد حاصل کیا، اب کسی بھی پارٹی کی اقلیت دوسری پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت تبدیل نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب نہیں رہے، عدالتی فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا، پنجاب میں وزیراعلیٰ کا الیکشن دوبارہ ہوگا، کوئی امیدوار 186ووٹ حاصل نہیں کرسکا تو پھر سیکنڈ راؤنڈ میں اکثریتی ووٹوں پر وزیراعلیٰ کا فیصلہ ہوگا۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے متعلق فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، منحرف ایم پی ایز نے الیکشن کمیشن میں عجیب دفاع پیش کیا ہے ، ایم پی ایز کہتے ہیں پارٹی نے کسی مخصوص امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے نہیں کہاتھا، یہ ایسا دفاع ہے جیسے ایم پی ایز نے نیند میں چلتے ہوئے حمزہ شہباز کو ووٹ دیدیا ہو۔