• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، صدر دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کو ایران سے ہدایات مل رہی تھیں، ڈی آئی جی، سی ٹی ڈی

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ماڑی پورمیں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزم کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں.

صدر دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کو ایران سے ہدایات مل رہی تھیں،ضمانت پر رہااللہ ڈنو کو اصغرشاہ ہدایات دے رہا تھا، منی ٹریل بھی سامنے آئی، ریلوے ٹریک پردھماکوں میں بھی ملوث تھا.

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نےکہاکہ دہشتگردوں کوضمانت دینا ہمارے لیے خطرہ ہے، عدالت سے گزارش ہے ضمانت سے متعلق پالیسی بنائیں۔

جمعرات کومشیرقانون و ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ سی ٹی ڈی پولیس حکام نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی سندھ خرم علی بھی موجود تھے.

 پریس کانفرنس میں مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 12 مئی کو صدر بم دھماکے میں ملوث ایک ملزم گزشتہ رات 3بجے ماڑی پور میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کی کارروائی میں ہلاک ہوا،تحقیقات کے دوران کئی لوگ شک کے دائرے میں تھے، پھر شارٹ لسٹ کیا گیا.

 اداروں کی تحقیقات جاری تھی کہ ماڑی پور کی کارروائی میں کامیابی ملی، مقابلے میں ملزم اللہ ڈنو اور اس کا ایک ساتھی مارا گیا، ہلاک ملزم اللہ ڈنو نے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکہ کیا،اللہ ڈنوکی مختلف مقدمات میں ضمانت ہوچکی تھی.

عدالت سے ضمانت کے بعد دہشتگرد نے کارروائیاں کیں، ایسے دہشتگردوں کوضمانت دینا ہمارے لیے خطرہ ہے، عدالت سے گزارش ہے کہ ضمانت سے متعلق پالیسی بنائے ، اصغرشاہ نامی شخص شہریوں کو پاکستان کے خلاف اکساتا ہے.

 اصغرشاہ کے اس نظریے کیخلاف سب کوملکرمہم چلانی چاہیے،اللہ ڈنو پرملکی سلامتی کے خلاف دفعات شامل تھیں،دہشتگرد اللہ ڈنوسے متعلق ٹھوس شواہد اداروں کے پاس موجود تھے، صوبے کوبڑی دہشتگردی سے بچالیا گیا، اصغرشاہ نے دہشتگرد سے ماسک نہ پہننے کا شکوہ کیا۔

اس موقع پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے میڈیا کو بریفنگ میںبتایاکہ اللہ ڈنوکوبیرون ملک سے فنڈنگ ہوتی رہی، اللہ ڈنو کو اصغرشاہ ایران سے ہدایات دے رہا تھا،اب تک پونے2 لاکھ روپے کی منی ٹریل سامنے آئی، ریلوے ٹریک پر10سے15ہزارلے کر دھماکا کیا جاتا تھا.

 صدرجیسے دھماکے کیلئے50 ہزارروپے سے ایک لاکھ روپے لیا جاتا ہے، دہشتگرد دیگرمقامات پربھی دھماکے کرنے کا سوچ رہے تھے،ملزم اللہ ڈنو بم بنانے کا ماہر تھا، تربیت یافتہ تھا، ریلوے لائن پر دھماکوں کے لیے بھی اللہ ڈنو نے ای آئی ڈیز تیار کی تھیں .

ملزم صدر بم دھماکے کیلئے ساڑھے 5کلو میٹر پیدل سائیکل لے کر آیا تھا، کئی مقامات پر سائیکل کھڑی کرنے کی کوشش کی مگر ارادہ بدل کر آگے بڑھ جاتا،ملزم نے صدر میں ایک مقام پر سائیکل کھڑی کی اور قریب ہوٹل پر بیٹھ گیا تھا، نیلی لائٹ والی سرکاری گاڑی کو دیکھ کر ملزم نے ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا.

انہوں نے بتایا کہ بہت واضح فوٹیجز ملی ہیں جن میں ملزم واضح ہے، شک کی گنجائش نہیں، یہی ملزم تھا، جیو فینسنگ میں بھی اللہ ڈنو ہائی لائٹ ہوا، گروہ کے سرغنہ اصغر شاہ سے ملزم نے ہدایات لیں.

 آڈیو بھی موصول ہوگئی ہے،پریس کانفرنس میں میڈیا کو وہ گفتگو بھی سنوائی گئی .

سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ اللہ ڈنو کو ایران سے سندھی میں ہدایات دی جارہی تھیں جبکہ اللہ ڈنو گزری میں رہائش پذیرتھا،سی ٹی ڈی حکام کے مطابق کھارادردھماکے میں جلد مزید پیشرفت ہو گی۔

اہم خبریں سے مزید