کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عوام نے عمران خان کے فتنہ فساد مارچ کو مسترد کردیا ہے، اسلام آباد میں کل دو سے تین ہزار آدمی ہیں، عمران خان کے ساتھ عوام نہیں آرہے ہیں، خیبرپختونخوا کی پولیس عمران خان کو اپنی نگرانی میں لارہی ہے، کسی کے خلاف غلط مقدمہ قائم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر اقتصادی امور ایاز صادق، سینئر صحافی و تجزیہ کار منیزے جہانگیر، مبشر زیدی اور مظہر عباس بھی شریک تھے۔ ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست پرا ن سے ملاقات کی، انہیں واضح بتادیا ہے کنپٹی پر بندوق رکھ کر مذاکرات نہیں کریں گے، شاہ محمود قریشی نے اعتماد نہیں توڑا ہوتا تو میں مذاکرات والی بات نہیں کرتا، مذاکرات میں کسی مرحلہ پر محسوس نہیں ہوا کہ بریک تھرو ہوسکتا ہے۔منیزے جہانگیر نے کہا کہ عمران خان کے لانگ مارچ میں زیادہ بڑی تعداد میں لوگ نہیں نکلے، حکومت نے لوگوں کو بزور طاقت روکا اس لیے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ ناکام ہوگیا ۔مبشر زیدی نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں عوام نہیں نکلے تو انہیں رکاوٹیں ہٹادینی چاہئیں۔مظہر عباس نے کہا کہ آج اپوزیشن جیت گئی اور حکومت ہار گئی ہے، آنسو گیس شیلنگ کرنا ہمیشہ حکومت کے خلاف جاتا ہے، طاقت کے استعمال کے بعد حکومت کے موقف کو پذیرائی نہیں مل رہی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان فتنہ و فساد بپا کرنے پر تلے نظرآرہے تھے، عوام نے عمران خان کے فتنہ فساد مارچ کو مسترد کردیا ہے، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی پٹیشن پرانہیں جی نائن اور ایچ نائن کے درمیان جگہ پر جلسہ کرنے کی اجازت دی ، عمران خان سپریم کورٹ کے احکامات نہ مانتے ہوئے ڈی چوک آنے پر بضد ہیں، عمران خان کا یہی رویہ رہے گا تو لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کون کرے گا۔