• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی 9 جون تک عبوری ضمانت منظور

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی اور دھمکیوں کے مقدمہ میں سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی ایک ہزار روپے کے مچلکوں پر 9 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے ایمان مزاری کو شامل تفتیش ہونے اور ہر تاریخ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔ جمعہ کو عدالت عالیہ اسلام آباد کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایمان مزاری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر سائلہ کی جانب سے زینب جنجوعہ اور دانیال حسن ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ سب لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہو گیا ہے؟ زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ایمان مزاری کے خلاف تھانہ رمنا میں گزشتہ روز مقدمہ درج کیا گیا ، عدالت نے سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ جاری کیا کہ پٹیشنر کے مطابق بدنیتی کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی جس کا مقصد تضحیک کرنا ہے، عدالت نے عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ریاست اور مدعی مقدمہ کو 9 جون کیلئے نوٹس جاری کر دیا،قبل ازیں تھانہ رمنا پولیس نےفوج کے خلاف نفرت پیدا کرنے کے الزام میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف زیر دفعہ 505/138 ت پ مقدمہ درج کیا ،فوج کی جیک برانچ کےلیفٹیننٹ کرنل سید ہمایوں افتخار کی مدعیت میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 21 مئی کو شام پانچ سے چھ بجے کے درمیان شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف تضحیک آمیز بیان دیا تھا،21 مئی کو شیریں مزاری کی گرفتاری پر ایمان مزاری نے اسے اغوا ءقرار دیتے ہوئے اس کا الزام فوج کے سربراہ پر عائد کیا تھا،فوج کے مطابق ایمان مزاری نے اعلیٰ قیادت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں غلط الفاظ ادا کیے تھے، جن کا مقصد فوج میں بغاوت پیدا کرنا اور اس کی قیادت کو دھمکانا ہے ،ان کے بیان کا مقصد فوج میں نفرت، بے یقینی اور افراتفری پیدا کرنا ہے، جو کہ بہت سنگین اور قابل سزا جرم ہے، انہوں نے افسران کو اعلیٰ قیادت سے بدگمان کرنے کی کوشش کی ہے، بیان فوج کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہے، ان کے بیان کا مقصد عوام میں ڈر اور خوف پیدا کرنا ہے، جو کہ ریاست کے خلاف جرم ہے،ایف آئی آر سر دست زیر دفعہ 505/138 ت پ کے تحت کاٹی گئی ہے،کہا جاتا کہ اپنی نوعیت کا یہ پہلا مقدمہ ہے جو جیک برانچ کی مدعیت میں درج کرایا گیا ہے۔ 

اہم خبریں سے مزید