اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) گلگت بلتستان کے وزراء نے الزام لگایا ہے کہ وفاق گلگت بلتستان کی ترقی میں روڑے اٹکا رہا ہے، وفاق کی طرف سے گلگت بلتستان کو معاشی طور پرتباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کسی ایک شخص کی غلطی کی سزا پورے خطے کو نہیں دی جا سکتی، آئندہ وفاقی بجٹ میں گلگت بلتستان کے بجٹ میں کٹوتی کی اجازت نہیں دینگے، وفاق کو گلگت بلتستان کا معاشی استحصال نہیں کرنے دینگے، وفاقی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے بصورت دیگر جی بی حکومت عوامی ردعمل کی مکمل حمایت کرے گی، پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے وزراء جاوید حسین منوا ، محمد کاظم میسم کا کہنا تھا کہ،گلگت بلتستان کا 47 ارب بجٹ تھا اور گندم پر چھ ارب کی سبسڈی تھی جسے گذشتہ حکومت نے 8 ارب کر دیا تھا تاہم اب وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس پر پچاس فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے،یہ سبسڈی گلگت بلتستان کی آئینی اور دفاعی نکتہ نظر سے دی جاتی ہے، پی ایس ڈی پی کے اندر ترقی کے لئے پہلی دفعہ ایک حصہ ملنے جا رہا تھا وفاقی حکومت اس پر بھی کٹ لگانے کا سوچ رہی ہے اس سے یہ تاثر جا رہا ہے کہ وفاقی حکومت گلگت کی ترقی میں رکاوٹ بننے جا رہی ہے گلگت کے عوام کو کسی ایک پارٹی کی نظر سے نہ دیکھیں یہ ہم سب کا سانجھا گلگت بلتستان ہے اگر بجٹ بڑھا نہیں سکتے تو کم از کم پرانے بجٹ کو بحال رکھیں،ایک شخص کی غلطی کی سزا پورے خطے کو نہیں دی جا سکتی، آئندہ وفاقی بجٹ میں گلگت بلتستان کے بجٹ میں کٹوتی کی اجازت نہیں دینگے،وفاق کو گلگت بلتستان کا معاشی استحصال نہیں کرنے دینگے، وفاقی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے بصورت دیگر جی بی حکومت عوامی ردعمل کی مکمل حمایت کرے گی، اورہم صف اول میں کھڑے ہوں گے۔