کراچی (ٹی وی رپورٹ) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ میں نے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں واپس آنے کا مشورہ نہیں دیا،حکومت کو عمران خان کو گرفتار کرکے مرنا نہیں ہے،عمران خان کو گرفتار کریں گے تو یہ اپنی قبر خود کھودیں گے،پنجاب میں بحران تب ختم ہوگا جب حمزہ شہباز گھر جائے گا، حکومتی وزیروں کی نہ کوئی اوقات ہے نہ اپنی کوئی سوچ اور ویژن ہے، وزیراعلیٰ سے حلف گورنر لیتا ہے اسپیکر قومی اسمبلی کیسے لے سکتا ہے،پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے پاس 172ووٹ ہیں۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر وزیر پنجاب اویس لغاری بھی شریک تھے۔ اویس لغاری نے کہاکہ پرویز الہٰی کو خواب و خیال کی دنیا میں رہنے سے نہیں روک سکتے، پنجاب میں ن لیگ کے پاس 175اور اپوزیشن کے پاس 167ووٹ ہیں، ن لیگ پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کا مکمل ساتھ دے گی، پی ٹی آئی کے مارچ کے دوران بہت خطرناک چیزیں ہوئیں،خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کی پولیس سے وفاق کا آمنا سامنا ہوا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالہٰی نےکہا کہ حکومتی وزیروں کی نہ کوئی اوقات ہے نہ اپنی کوئی سوچ اور ویژن ہے، عمران خان کو سراہنا چاہئے کہ انہوں نے خون خرابے سے بچنے کیلئے اپنے لوگوں کو روکا، مظاہرین کی طرف سے پولیس پر ایک بھی گولی نہیں چلائی،پولیس نے شیلنگ اور فائرنگ کی گھروں میں گھس گئے جس سے تین اموات ہوئیں، یاسمین راشد کینسر کی مریض ہیں انہیں یہ گھسیٹتے رہے، ماڈل ٹاؤن میں ایک 85سال کی کارکن کو نیچے سے پھینکا گیا،یہ اراکین کو اسمبلی کی حدود سے اسپیکر کی اجازت کے بغیر پکڑ کرلے گئے۔ چوہدری پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں اراکین پر پولیس کے تشدد پر ایکشن لیں گے،اس واقعہ میں ملوث لوگوں کو مثالی سزا دیں گے، پنجاب کمیٹی کی استحقاق کمیٹی میں آئی جی اور چیف سیکرٹری کو بلا کر سزا دیں گے،اس سارے معاملہ میں اصل سرغنہ آئی جی اور چیف سیکرٹری ہیں ، آئی جی اور چیف سیکرٹری کو کہنا چاہئے تھا کہ ہم اس سے آگے نہیں جاسکتے، یورپی یونین اور کامن ویلتھ ممالک اس پر قرارداد لے کر آرہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ نے صحیح بات نہیں کرنا ہوتی۔ پرویز الہٰی نے کہا کہ حمزہ شہباز کے گھر جانے سے پنجاب میں آئینی و سیاسی بحران ٹل جائے گا، پنجاب میں بحران تب ختم ہوگا جب حمزہ شہباز گھر جائے گا،حمزہ شہباز جس دن بنا میں نے کہا بچہ ہے دل خوش کررہا ہے، ایوان میں پولیس آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن نہیں ہوا، پولیس نے ہمیں ووٹ دینے والی جگہ پر جانے نہیں دیا، ڈپٹی اسپیکر نے گیلری میں کھڑے ہو کر عدم اعتماد پر ووٹنگ کروائی،وزیراعلیٰ سے حلف گورنر لیتا ہے اسپیکر قومی اسمبلی کیسے لے سکتا ہے،راجہ پرویز اشرف کو حلف لینے سے انکار کردیناچاہئے تھا۔چوہدری پرویز الہٰی کاکہنا تھا کہ ن لیگ کی کسی بات پر یقین نہیں کرتا ہوں، پنجاب میں ن لیگ کے پاس پورے بندے نہیں ہیں،پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے پاس 172ووٹ ہیں،تحریک عدم اعتماد آگئی تو حمزہ شہباز فارغ ہیں، ہم سمجھتے ہیں الیکشن ہی نہیں ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کیالیکشن پر عدالتی فیصلے کا انتظارہے، عدالتوں پر یقین ہے فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔ پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں امیدوار کھڑے کریں گے، پی ٹی آئی کے بیس لوٹے ن لیگ کا ٹکٹ مانگ رہے ہیں مگر حمزہ ان سے ملاقات نہیں کررہے، ن لیگ پی ٹی آئی کے لوٹوں کا بوجھ اپنے سر لینے کو تیار نہیں ہے، حکومت اور اپوزیشن کو نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر فیصلہ کرنا ہے، حکومت کو عمران خان کو گرفتار کرکے مرنا نہیں ہے،عمران خان کو گرفتار کریں گے تو یہ اپنی قبر خود کھودیں گے۔ چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ مریم نواز الیکشن کی بات کررہی ہے یہی بات عمران خان بھی کررہے ہیں، میں نے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں واپس آنے کا مشورہ نہیں دیا۔