• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنانس بل 2022، ایف بی آر کی چند ٹیکس کریڈٹس اور الاؤنسز ختم کرنیکی تجویز

اسلام آباد (مہتاب حیدر) فنانس بل 2022، ایف بی آر نے چند ٹیکس کریڈٹس اور الاؤنسز ختم کرنے کی تجویز دی ہے لیکن طاقتور اور حکمران طبقے کو دیئے جانے والے استثناء کا تحفظ بھی کیا ہے۔ ٹیکس ماہر ڈاکٹر اکرام الحق کا کہنا ہے کہ متوسط طبقے پر سختی کرنے اور طاقتور طبقے کو تحفظ دینے میں کوئی دانش مندی نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق، ایف بی آر نے پارلیمنٹ میں جمع کیے گئے فنانس بل 2022 کے ذریعے کچھ ٹیکسز اور الائونسز ختم کرنے کی تجویز دی ہے لیکن ملک کے طاقتور اور حکمران طبقے کے استثناء کا تحفظ کیا ہے۔ فنانس بل 2022 میں تجویز دی گئی ہے کہ اگر کوئی فرد نئے گھر کے حصول یا تعمیر کے لیے حاصل کیے گئے قرض کی ادائیگی میں کوئی منافع ادا کرتا ہے تو اس پر قابل کٹوتی الائونس پر ٹیکس کریڈٹس واپس لیے جائیں، اس کے علاوہ شیئرز یا انشورنس میں کی گئی سرمایہ کاری، ہیلتھ انشورنس میں کی گئی سرمایہ کاری اور منظور شدہ پنشن فنڈ پر ٹیکس کریڈٹس واپس لیے جانے کی بھی تجویز ہے۔ ایف بی آر نے فلائنگ الائونس اور پائلٹ الائونس ختم کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔ اعلیٰ حکام نے دی نیوز کو تصدیق کی ہے کہ ٹیکس کریڈٹس واپس لینے اور استثناء فہرست سے الائونسز ختم کرنے سے 4 سے 5 ارب روپے حاصل کیے جاسکتے ہیں، تاہم، یہاں بھی طاقتور اور بااثر طبقے کو ملنے والے استثناء کا تحفظ کیا گیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ فنانس بل 2022 کے ساتھ جاری ہونے والی ایف بی آر کی ٹیکس اخراجات رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ آئی ایم ایف پروگرا کے تحت کئی ٹیکس استثناء ختم ہونے کے باوجود جی ایس ٹی ٹیکس اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ بڑھ کر رواں مالی سال 2021-22 میں 739.7 ارب روپے ہوگئے ہیں ، جب کہ مالی سال 2020-21 میں یہ 578.4 ارب روپے تھے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ جی ایس ٹی استثناء کے اخراجات کم ہونے کے بجائے بڑھ چکے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید