• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

FATF، پاکستان پر نظر برقرار، گرے لسٹ سے نکالنے پر رضامند، وفد دورہ کے بعد اکتوبر میں حتمی فیصلہ کرے گا، پاکستان نے تمام شرائط پوری کرلیں، 34 آئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کئے، فٹیف

اسلام آباد، برلن (خبرایجنسیاں، مانیٹرنگ نیوز)FATF کی پاکستان پر نظر برقرار، گرے لسٹ سے نکالنے پر رضا مند،وفد دورہ پاکستان کے بعد اکتوبر میں حتمی فیصلہ کریگا،FATF ٹیمیں پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ اور کائونٹر ٹیررسٹ فنانسنگ سسٹم کی پائیداری اور ناقابل تنسیخ ہونے کا جائزہ لیں گی.

 فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کاکہناہےکہ پاکستان نے تقریباً تمام شرائط پوری کرلیں، 34 آئٹمز پر مبنی اپنے 2 ایکشن پلان مکمل کیے، منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں،پراسیکوشن پربہت پیش رفت ہوئی.

صدر فیٹف کاکہناہےکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی تجویز کردہ اصلاحات کو نافذ کرنا پاکستان کے استحکام و سلامتی کیلئے اچھا ہے، ادھروزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کاکہناہےکہ ہماری کامیابی 4سال کے مشکل سفر کا نتیجہ ہے.

 خصوصی رپورٹ میں کہاگیاہےکہ اسٹینڈ ایلون منی لانڈرنگ ایکٹ نافذ کرکے 26,630شکایات پر کارروائی کی گئی، ایف بی آر نے22ہزار سے زائد کیسز میں 351ملین کے جرمانے کیے،SECP نے 1لاکھ46ہزار697کیسز کا جائزہ لیا۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایف اے ٹی ایف اجلاس کے آخری روز فیٹف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 34 آئٹمز پر مبنی اپنے دو ایکشن پلان مکمل کر لیے ہیں، پاکستان کا دورہ کر کے شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جائے گی۔

فیٹف کا کہنا ہے کہ کورونا صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے جلد از جلد پاکستان کا دورہ کیا جائے گا، پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں، پاکستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلئے اصلاحات مکمل کیں، اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل دہشت گرد گروپوں، رہنماؤں کی پراسیکوشن پرپاکستان نے بہت پیش رفت کی ہے.

 منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور پراسیکوشن میں بھی پاکستان میں مثبت رجحان رہا ہے۔

فیٹف کے حالیہ اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے فیٹف کے صدر ڈاکٹر ماکوس پلیئر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان نے اصلاحات کو نافذ کیا ہے جو کہ اس کے استحکام اور سلامتی کیلئے اچھا ہے،تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’آج پاکستان کو گرے لسٹ سے نہیں نکالا گیا، اگر پاکستان on-site وزٹ کا مرحلہ کامیابی سے عبور کرلیتا ہے تو اسے گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا.

 فیٹف ٹیم کے دورے کے دوران پاکستان کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ وہ ثابت کرے کہ اس نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد گروپس کی فنڈنگ سے مؤثر طریقے سے نمٹ لیا ہے۔

ادھرسرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی خصوصی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(FATF )میں دیئے گئے اہداف کے حصول کے لئے کوششیں رنگ لے آئیں ، ٹیرر فنانسنک کے 27 اور منی لانڈرنگ کے 7پوائنٹس پر عمل درآمد یقینی بنا کر پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کا ثبوت دیا ہے ، افواج پاکستان نے اس میں کلیدی کردار ادا کیا.

 حکومت اور قومی اداروں نے ساتھ مل کر تمام نکات پر عملدرآمد یقینی بنایا،ہندوستان کی کوشش تھی کہ پاکستان کو ہر حال میں بلیک لسٹ کر دیا جائے لیکن پاک فوج نے اس سازش کو بھی ناکام بنایا،جی ایچ کیو میں قائم سیل نے دن رات کام کرکے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فائنانسنگ پر ایک مؤثر لائحہ عمل ترتیب دیاجس کی وجہ سے فیٹف میں کامیابی حاصل ہوئی۔

 پاکستان نے فیٹف کے تحت ٹیرر فائنانسنگ کے 27میں سے27پوائنٹ اور منی لانڈرنگ کے 7 میں سے 7 پوائنٹس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔دونوں ایکشن پلانزکل ملا کر34 نکات پر مشتمل تھے۔

اینٹی منی لانڈرنگ(AML) اورکاونٹرٹیررسٹ فنانسنگ (CFT) پر مبنی اس ایکشن پلان کو4 سال کی مسلسل کوششوں کے بعدمکمل کیا گیا اور پاکستان کو گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ کی طرف گامزن کیا۔

اس حوالے سے حکومت سے مشاورت کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف کے احکامات پر2019 میں جی ایچ کیو میں ڈی جی ایم او کی سربراہی میں اسپیشل سیل قائم کیا گیا۔

سیل نے جب اس کام کی ذمہ داری سنبھالی تو اس وقت صرف 5نکات پر پیش رفت تھی،اس سیل نے 30 سے زائد محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز کے درمیان کوآرڈی نیشن میکنزم بنایا اور ہر پوائنٹ پر ایک مکمل ایکشن پلان بنایا اور اس پر ان تمام محکموں، وزارتوں اور ایجنسیز سے عمل درآمد بھی کروایا۔

جی ایچ کیو میں قائم سیل نے دن رات کام کرکے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ پر ایک مؤثر لائحہ عمل ترتیب دیا،پاکستان نے اپنا 2021 کا ایکشن پلان فیٹف کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائنز یعنی جنوری 2023 سے پہلے مکمل کر لیا۔ پاکستان میں منی لانڈرنگ کے 800 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جنکی گزشتہ 13 مہینوں کے دوران تحقیقات مکمل کی گئیں۔

فیٹف پلان کے مطابق اس رپورٹنگ سائیکل میں ضبط کیے گئے اثاثوں کی تعداد اور مالیت میں خاطر خواہ اضافہ ظاہر کیا جس میں 71فیصد اثاثے ضبط کیے گئے، 85فیصد اثاثوں کی مالیت میں اضافہ ہوا۔

جی ایچ کیو میں قائم سیل نے اپنی قومی رسک اسسمنٹ (2019 NRA)کے عمل کو اپنے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے خطرات اور اس کی بنیاد پرجامع پلان مرتب کیا ۔

گزشتہ 4 سالوں کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ میں کمی آئی ہے اس کی بنیادی وجہ اینٹی منی لانڈرنگ(AML) اور کاونٹر ٹیررسٹ فنانسنگ(CFT) قوانین میں مسلسل بہتری ہے جس میں مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات وضع کئے۔

گزشتہ 2 سال میں پاکستان کی مجموعی پیشرفت میں پاکستان نے غیر رسمی /باضابطہ قانونی معاونت کرتے ہوئے اسٹینڈ ایلون منی لانڈرنگ ایکٹ (2020 )کونافذ کیا اور 26,630 شکایات پر کارروائی کی گئی۔

ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کی طرف سے AML اینٹی منی لانڈرنگ اور کاونٹر ٹیررسٹ فنانسنگ CFT کی تعمیل کی نگرانی کے حوالے سے غیر مالیاتی کاروبارکے لئے ایک سپیشل ڈائریکٹوریٹ (DNFBP)قائم کیا۔ ایف بی آر نے بڑے پیمانے پر22000 سے زائد کیسز 351 ملین کے مالی جرمانے عائد کیے۔

 ایف بی آر نے 1,700 سے زائدمختلف غیر قانونی کاروبار کی آف سائٹ نگرانی مکمل کی اورساتھ ہی ساتھ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو بھی قانون کے دائرے میں لایا ۔

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) نے بھی انفورسمنٹ ایکشن مکمل کرلئے ۔سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے 146,697 کیسز کا جائزہ لیا اور 2,388 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے۔منی لانڈرنگ (ML) کی تحقیقا ت میں گزشتہ 1 سال کے دوران 123فیصداضافہ ہوا ،وفاقی اور صوبائی حکام کی جانب سے دہشت گردی کی مالی معاونت (TF) اور ٹارگٹڈ فنانشل سینکشنز (TFS) کے لئے جامع لائحہ عمل دیا۔

مزید برآں فیٹف اجلاس کے سلسلے میں جرمنی کے شہر برلن میں موجود وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے متفقہ طور پر ہماری کوششوں کو سراہا ہے، ہماری کامیابی 4 سال کے مشکل سفر کا نتیجہ ہے، پاکستان اس رفتار کو جاری رکھنے، معیشت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، آج تمام پاکستانیوں کیلئے خوشی کا دن ہے، قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں.

 فیٹف نے پاکستان کو تمام نکات پر کلیئر کردیا ہے جس کے بعد فیٹف پروسیجر کے تحت پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل شروع ہوچکا ہے، توقع ہے اکتوبر تک گرے لسٹ سے نکلنے کا عمل مکمل ہوجائے گا، حنا ربانی کھر آج ہفتہ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیں گی۔ 

اہم خبریں سے مزید