اسلام آباد (ایجنسیاں)سینیٹ میں وزرا ء کی عدم موجودگی پر اپوزیشن کے ساتھ حکومتی اتحادی بھی میدان میں آ گئے،پیپلز پارٹی کے رضا ربانی نے احتجاجاً بجٹ تقریر چھوڑ دی‘ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کو غیر مؤثر بنایا جارہاہے‘ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی زیر صدارت ہوا ۔ چیئرمین نے بجٹ پر بحث سے متعلق کہا کہ تو قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزادوسیم نے وزرا ء کی اجلاس میں غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کوئی وزیر نہیں،کیا دیواروں سے باتیں کریں‘شرم کا مقام ہے ایوان میں کوئی وزیر موجود نہیں، کہاں ہے 50 کی کابینہ‘ساتھ والے ایوان میں بھی الو بولتے ہیں۔الو کا لفظ استعمال کرنے پر حکومتی بنچ سے ناراضگی کا اظہار کیا گیا ۔ مولابخش چانڈیو نے کہاکہ تمہاری شکل ہی الو جیسی ہے۔بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹرحاجی ہدایت اللہ نے کہاکہ ایوان میں وفاقی وزرا کی عدم موجودگی سے ایوان کا وقار مجروح ہورہا ہے ‘سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے معیشت کی بہتری اور مہنگائی کم کرنے کا فارمولا ایوان میں پیش کردیا اور کہاکہ ایوان کے جس ممبر کے اثاثے باہر ہیں وہ آدھے پاکستان لے آئے۔ انہوںنے کہاکہ جتنے بینک میں پیسے ہیں اس کے آدھے پیسے خزانے میں جمع کروا دیں۔سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہاکہ اس وقت ایوان میں کوئی بھی وزیر موجود نہیں ہے گذشتہ تین چار سالوں سے اس پارلیمان کو غیر موثر بنایا جارہا ہے‘میں نے اپنے دور میں 10 روز تک وفاقی وزرا کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی ۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ دونوں وفاقی وزرا آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگز میں ہونے کی وجہ سے لیٹ ہیں‘ سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ اگر ایوان میں ایک بھی وزیر موجود ہو تو ضرورت پوری ہوجاتی ہے ‘کل دونوں وفاقی وزرا موجود تھے۔