اسلام آباد (حنیف خالد) شوگر انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق پاکستان میں60لاکھ ٹن قومی ضرورت سے بیس لاکھ ٹن جو زیادہ چینی بنی ہے اسے جتنی جلد ممکن ہو سکے ایکسپورٹ کر دینا چاہئے کیونکہ عالمی منڈی میں 22جون بدھ کے روز چینی کی قیمت 560ڈالر فی ٹن ہو گئی ہے جبکہ 2016-17ء میں پاکستان نے چینی عالمی منڈی میں اُس وقت برآمد نہیں کی جب اُسکی قیمت ساڑھے چار سو ڈالر فی ٹن سے زیادہ تھی‘.
لیکن 2017-18ء مالی سال میں اُس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 2سال سے جمع شدہ 18لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی مگراُس وقت عالمی منڈی کریش کر گئی تھی اور چینی کی عالمی قیمت 350ڈالر فی ٹن تک نیچے آ گئی تھی۔
اُس وقت چینی کی فی کلو پیداواری لاگت ملک کی 82شوگر ملوں کی ساٹھ روپے فی کلو تھی اور عالمی منڈی کے کریش کر جانے کی وجہ سے پاکستان میں بھی چینی کی قیمتیں پچاس روپے کلو تک آ گئی تھیں ۔