اسلام آباد( نمائندہ جنگ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صاحب ثروت افراد پر ڈائریکٹ ٹیکس حکومت کا انقلابی قدم ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ جلد طے پائے گا، پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے.
اب ترقی اور خوشحالی کے سفر پر گامزن ہوں گے، افغانستان سے کوئلے کی درآمد سے دو ارب ڈالر سالانہ بچیں گے،سابق حکومت نے جب گیس سستی تھی تو نہیں خریدی، اب تیل و گیس کی قیمتیں عالمی سطح پر بے پناہ بڑھ گئیں اور گیس نایاب ہو گئی۔
پیر کو یہاں مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں، بجٹ میں عام آدمی کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ریلیف فراہم کیا گیا ہے، حکومت شمسی توانائی کے حوالے سے جلد پروگرام لے کر آ رہی ہے۔ہم جو اقدامات کر رہے ہیں.
یہ قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے وژن کے تحت ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ڈائریکٹ ٹیکس سے چینی، سٹیل اور ٹیکسٹائل کی صنعتیں متاثر نہیں ہوں گی، یہ ٹیکس مختلف شعبوں کے مالکان کی آمدن پر لگایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف نےبے پناہ کڑی شرائط رکھیں، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے اس کی دھجیاں اڑائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں خوردنی تیل کا بہت بڑا بحران پیدا ہونے والا تھا، پاکستان اس سے بچ گیا ہے.
انڈونیشیاء کے صدر سے میں نے خود فون پر بات چیت کی اور ہمارے وزیر اپنے خرچے پر وہاں گئے۔ شاید جولائی میں لوڈشیڈنگ بڑھے کیونکہ گیس نایاب ہے، سابق حکومت نے سستی گیس ملنے کے باوجود نہیں خریدی۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان سے کوئلے کی ترسیل آہستہ آہستہ بڑھے گی اور اس سے ہماری ٹرانسپورٹ اور ریلوے بھی چلے گی۔