• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہماری مرضی نہیں مجبوری، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کو نہ ہٹاتے تو وہ ملک اور معیشت کو مار دیتا، آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہماری مرضی نہیں مجبوری ہے.

 قومی اداروں نے سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے تو یہی مستقبل کا راستہ ہے، جنرل (ر) ظہیر الاسلام کہتے ہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو allow کیا تو آج تباہی کی ذمہ داری بھی قبول کریں۔

وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں بی اے پی کے پارلیمانی لیڈر خالد حسین مگسی اور جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی بھی شریک تھے۔

خالد حسین مگسی نے کہا کہ حکومت ناراض بلوچوں سے مذاکرات کرے، ہم نے عمران خان کو مرضی سے چھوڑا یا دباؤ سے کسی کو سروکار نہیں ہونا چاہئے،جنرل (ر) ظہیر الاسلام اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی عمران خان کی حمایت کررہے ہیں، چند باتوں پر ناراض ہو کر حکومت گرانے کی بات کرنا مناسب نہیں ہے۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ عمران خان کو 2023ء تک نہیں ہٹانا چاہئے تھا وہ اپنی موت آپ مرجاتے، سابق اپوزیشن نے عمران خان کو زیرو سے ہیرو اور سیاسی شہید بنادیا، انتخابی اصلاحات میں الیکشن کمیشن کو زیادہ بااختیار اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کے نکات شامل کیے جائیں۔

 وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اپنے دور حکومت میں لوٹی دولت بیرون ملک سے واپس کیوں نہیں لاسکے؟، ہمارے اقتدار میں آنے سے پہلے خزانہ خالی ہوچکا تھا.

 پی ٹی آئی نے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے پورے کوارٹر کیلئے ترقیاتی بجٹ جاری نہیں کیا،عمران خان بس کا ایکسیڈنٹ کر کے چھلانگ مار کر تماشائیوں میں شامل ہوگئے ہیں، 2018ء تک پاکستان کو 25بڑی معیشتوں میں شامل کرنے کیلئے کامیابی سے آگے بڑھ رہے تھے، وژن 2025ء پرابھی سے عملدرآمد شروع کردیں گے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان کو نہ ہٹاتے تو ملک اور معیشت کو مار دیتا، آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہماری مرضی نہیں مجبوری ہے، آئی ایم ایف کا اصرار ہے پاکستان پچھلی حکومت کے معاہدے پر عمل کرے، ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے ہیں، زراعت کے شعبے میں اصلاحات کررہے ہیں یہاں چھ ماہ میں نتیجہ آجائے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ پولیس اور سول سروس اصلاحات کیلئے سفارشات تیار کی گئی ہیں، قومی اداروں نے سیاست سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے تو یہی مستقبل کا راستہ ہے، ماضی میں مداخلت کے نتیجے ہم نے دیکھ لئے ہیں، جنرل (ر) ظہیر الاسلام کہتے ہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کو allow کیا تو آج تباہی کی ذمہ داری بھی قبول کریں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہیلتھ ورکرز پر فائرنگ کا تعلق معاشی مسائل سے نہیں ہے، مذہبی قیادت لوگوں کو ویکسین لگوانے کیلئے ایجوکیٹ کرے، مہنگائی اور بیروزگاری سے اسٹریٹ کرائم بڑھتے ہیں، جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور عدلیہ اپنا کام کریں، معیشت کو فوری طور پر مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

اہم خبریں سے مزید