لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے ایک ریسٹورنٹ میں ناروا رویہ اپنانے والی فیملی کے خلاف کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو قیادت اس طرز عمل کی ذمہ دار ہے میں اس کے خلاف عوام کی عدالت میں ایف آئی آر درج کرا رہا ہوں ،معاشر ہ اس طرح کے رویوں کی حوصلہ شکنی کرے ،اگر آج قیمتیں نہ بڑھاتے تو سری لنکا جیسے حالات ہوتے ، ملک کو ڈیفالٹ اور معاشی خانہ جنگی سے بچالیاہے،آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات ٹھیک چل رہے ہیں ،اگست سے پہلے سب معاملات طے پا جائیں گے،عمران حکومت کی کارکردگی پر آئی ایم ایف ہم پر اعتماد نہیں کررہا ۔ہم نے ملک کو ڈیفالٹ اور معاشی خانہ جنگی سے بچالیا ،پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ میرے ساتھ تحریک انصاف سے ہمدردی رکھنے والی فیملی نے ناروا رویہ اپنایا ، پاکستان کے طول و عرض سے لوگوں نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے ،یہ اس قیادت کی وجہ سے ہے جس کا کام صبح وشام لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا اورادھم مچانا ہے ۔قانون مجھے اختیار دیتا ہے کہ میں سی آر پی سی ،ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کر سکتا ہوں لیکن اس واقعہ میں خواتین اور بچے ملوث ہیں اس لیے میں نے قانونی کارروائی سے اجتناب کا فیصلہ کیا ہے۔ میں عوام کی عدالت میں اس طرز عمل کی ذمہ دار اس قیادت کے خلا ف ایف آئی آر درج کر ارہا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران نیازی نے آج تک ٹریک ریکارڈ یہ ہے کہ اس نے لوگوں کو استعمال کیا ہے اور ٹشو پیپر کی طرح پھینک دیاہے ، عمران نیازی کو ٹیم میں لانے والا اس کا کزن ماجد خان تھا ، اگر اسے کرکٹ کیپ نہ ملتی تو یہ کبھی آکسفوڑد یونیوسٹی تک نہ پہنچ سکتا ، اس نے سازش کر کے اپنے کزن کی کمر میں چھرا گھونپا اور اسے ٹیم سے باہر پھینکا ، اس نے ہر محسن کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ۔ اگر شہباز شریف اور یوسف رضا گیلانی اس کی مدد نہ کرتے تو یہ آج بھی دنیا میں نمل یونیورسٹی کے لئے چندے اکٹھے کر رہا ہوتا،جہانگیر ترین اپنا جہاز نہ دیتا تو یہ آج بھی دھکے کھا رہا ہوتا اور اس کی کبھی حکومت نہ بن سکتی ، علیم خان اس کے جلسے بھرنے کے لئے اپنے وسائل استعمال نہ کرتا تو اس کا کیا حال ہوتا ، اس نے ہر کسی کو استعمال کیا اور ٹشو پیپر کی طرح پھنک دیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا جمہوریت اور آزادی پر پختہ یقین ہے ،بطور سیاستدان میرا فرض ہے کہ انتہائی برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ نہ دہرائوں جس کا مظاہرہ چند افرادنے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دس سال سے کردار کشی کی مہم چلائی ہوئی ہے ۔جو صبح وشام چور چور کی آوازیں لگاتا ہے لیکن چار سال تک ملک کے سیاہ سفید کا مالک رہا ، ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکا۔ عمران خان آج سڑکوں پر دھکے کھا رہا ہے ،عمران نیازی کی ذہنی حالت کا جائزہ لینے کی اشد ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی پہچان بد اخلاقی اور بد تہذیبی نہیں تھی رواداری خوش اخلاقی فراخ دلی اس کی پہچان تھی ۔عمران خان ہماری نوجوان آبادی کو کو برباد کر رہا ہے انہیں انتہا پسند بنا رہا ہے تاکہ وہ اس سے بچ سکیں ۔ ہر شہری سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ خدارا پاکستان کو انتہا پسندی نفرت کے راستے پر جانے سے روکیں ۔ ہر جماعت محب وطن ہے اورہر شخص ایمان کی دولت سے مالا ہے ،ہر شخص سیاسی جماعتوں سے وابستگی سے بالا تر ہو کر ملک سے محبت کرتا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ملک کے مشکل ترین معاشی صورتحال سے گزر رہاہے،اناڑی عمران خان نے ملک کی معیشت کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں ،(ن )لیگ نے سخت فیصلے کئے ،ملک استحکام کی طرف جا رہاہے، خواہش ہے کہ معیشت میں بہتری آئے ،عوام کو ریلیف دیں گے۔ ملک کو دیوالیہ ہونے بچانے کیلئے سمندر میں چھلانگ لگائی ، ان کا بوجھ ہمیں اٹھانا پڑا،انہوں نے کہا کہ اگر آج قیمتیں نہ بڑھاتے تو سری لنکا جیسے حالات ہوتے ، ملک کو ڈیفالٹ اور معاشی خانہ جنگی سے بچایاہے۔