اقوام متحدہ (عظیم ایم میاں) وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نہ صرف اپنے دھرنا کے دنوں سے لیکر چار سالہ حکومت اور اب حکومت سے محرومی کے بعد بھی صرف چور ڈاکو کی تسبیح پڑھتے چلے آرہے ہیں وہ کسی پالیسی، عوامی یا حکومتی مسئلہ پر نہ بات کرسکتے ہیں اور نہ ہی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے چارا ہم ترین اسٹیک ہولڈرز چین، یورپی ممالک، امریکا اور خلیج و عرب سے تعلقات خراب کرکے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہائی میں دھکیل دیا۔ عمران خان اپنے فنانسر عارف نقوی کیس میں اپنے ممکنہ ملوث ہونے کے خوف سے پاک امریکا تعلقات کو خراب کرنے کی سیاست کررہے ہیں اور وہ محض اپنی انا خوف اور ذاتی مفاد کی خاطر نوجوان نسل کو ذہنی غلامی کی طرف دھکیل رہا ہے اور پاکستان کی نفسیاتی تشکیل کوبھی تباہ کررہا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اقوام متحدہ میں ایک اعلی سطح کانفرنس میں شرکت کے بعد نمائندہ جنگ / جیو عظیم ایم میاں کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ پر عمران حکومت کے حفیظ شیخ اور شوکت ترین کے دستخط ہیں اور آئی ایم ایف پروگرام کو جاری رکھنے کیلئے اسی معاہدہ کی تمام شرائط پر عمل چاہتا ہے لہٰذا ہم نے اپنے ’’پولیٹکل کیپٹل‘‘ کو قربان کرکے قومی معیشت کو بچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سخت اور کڑوے فیصلے کئے ہیں۔ اگر ہم سیاسی سوچ کےساتھ فیصلہ کرتے اور فوری انتخابات کیلئے فیصلہ کرتے توانتہائی منفی اثرات اور ملکی معیشت کو مزید تباہی کا باعث بنتا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کیلئے چار اہم ’’اسٹیک ہولڈرز‘‘ ہیں۔ سب سے پہلے چین، دوسرے خلیجی ممالک اور مشرق وسطی کے عرب ممالک، تیسرا امریکا اور چوتھا یورپی ممالک ہیں عمران خان کی حکومت نے انہی چاروں کے ساتھ تعلقات کو خراب کرکے پاکستان کیلئے عالمی تنہائی کا ماحول پیدا کردیا جبکہ بھارت کومقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے پربھی کچھ نہ کرسکے۔ پاک امریکا تعلقات کے حو الے سے احسن اقبال نے کہاکہ دنیا کے بیشتر ممالک نے اپنے طلبہ امریکی یونیورسٹیوں میں بھیج کر امریکی تعاون سے ترقی کی ہے۔ عمران خان امریکا سے تعلقات خراب کرکے پاکستان کی نئی نسل کیلئے یہ مواقع بھی ختم دیکھنا چاہتا ہے حالانکہ اس کو اپنے فنانسر عارف نقوی کے مقدمہ میں ممکنہ طور پر ملوث ہونے کا ذاتی خوف ہے۔