کراچی (ٹی وی رپورٹ) اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ عمران خان کہیں تو دو سیکنڈ میں اسمبلی توڑ دوں گا، اس سارے کرائسس میں میرے بیٹے مونس الٰہی کو کریڈیٹ دوں اس نے مجھے پکڑے رکھا اور کہا کہ آپ نے ہلنا نہیں ہے، جبکہ حامد میر کا کہنا تھا کہ اب جو صورتحال بن رہی ہے اس میں پرویز الٰہی اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے درمیان فاصلہ کم کرانے میں کردار دا کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے خصوصی نشریات میں کیا۔ اینکر شہزاد کے سوال پر حامد میرنے کہا کہ اس ایشو پر پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے تفصیلی بات ہوئی تھی ایک اور بھی ایشو ہے کہ مونس الٰہی اور پرویز الٰہی کوشش کر رہے تھے کہ عمران خان اسٹبلشمنٹ کے ساتھ محاذ آرائی کی پالیسی ترک کر دیں لیکن عمران خان نے اپنے لب و لہجہ میں مفاہمت کا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی ہے لیکن شاید الیکشن کی وجہ سے وہ یہ تاثر نہیں دینا چاہ رہے تھے کہ میں نے یو ٹرن مارا ہے ۔ اب ایک صورتحال پیدا ہوجائے گی اب پرویز الٰہی چاہیں گے کہ پنجاب حکومت صحیح طریقہ سے چلے اور عمران خان کی کوشش ہوگی کہ نیا الیکشن ہو ظاہر ہے قومی اسمبلی کا نہیں ہوگا سب اسمبلیوں کا الیکشن ہوگا اب پرویز الٰہی ایک طرف پیپلز پارٹی سے رابطہ کریں گے اور زرداری کو قائل کرنے کی کوشش کرینگے کہ پنجاب اور سندھ حکومت کو مشترکہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے دوسری طرف عمران خان کو بھی ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں گے۔ عمران خان اور اسٹبلشمنٹ کے فاصلے بھی کم کرنے کی کوشش کریں ان کے لیے چیلنج بڑھ گیا ہے۔ شہزاد اقبال…اب کیا پرویز الٰہی یہ کہیں گے کہ حکومت ختم نہیں کروں گا اگر عمران خان کہیں گے پرویز الٰہی جانتے ہیں کہ عمران خان کتنے مقبول ہیں تو شاید وہ مستقبل کی سیاست ان کے ساتھ مل کر ہی کریں۔پرویز الٰہی بہت شکریہ وقت دینے کے لیے تین مہینے تک آپ پر اور مونس الٰہی پر تنقید ہوئی کہ غلط فیصلہ کرلیا آپ نے اب کیا کہیں گے اپنے ناقدین کو آپ کا فیصلہ آخر مین درست ثابت ہوا ہے؟ پرویز الٰہی…میں تیس سال سے ایک ہی بات کرتا ہوں جب اس طرح کا پوائنٹ آتا ہے میں کہتا ہوں اس میں جو اللہ کی رضا ہوگی مجھے قبول اس لیے ہوگی کہ اللہ نے کہا ہے قرآن میں کہ آپ لوگوں کو سمجھ نہیں ہے کئی چیزیں لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے لئے بہتر نہیں ہوئیں تو آپ افسوس کرتے ہیں میں کبھی افسوس نہیں کرتا میں کہتا ہوں اس میں میری بہتری ہوگی پتہ بعد میں چلے گا۔ بالکل اسی طرح ہوا ہے۔
شہزاد اقبال:… کہ غلط فیصلہ کرلیا آپ نے اگر آج آپ لوگ شریف کے ساتھ جاتے ن لیگ کے ساتھ جاتے تو پنجاب کے چیف منسٹر ہوتے اب کیا کہئے گا ان لوگوں کو آپ کے ناقدین کو اور آپ کے خیال میں آپ کا فیصلہ آخر میں درست ثابت ہوا ہے؟ پرویزالہی: … دیکھیں جی میرا ایک بہت عرصے سے کوئی 30 سال سے میں ایک ہی بات کرتا ہوں جب اس طرح کا پوائنٹ آتا ہے نا میں کہتا ہوں اس میں جو اللہ کی رضا ہوگی نا مجھے قبول اس لئے ہوگا کہ اللہ نے کہا ہے قرآن مجید میں کہ آپ لوگوں کو سمجھ نہیں ہے کئی چیزیں سمجھتے ہیں لوگ کہ یہ آپ کے لئے بہتر چیز نہیں ہوئی تو آپ افسوس کرتے ہیں میں کبھی افسوس نہیں کرتا میں کہتا ہوں اس میں میری بہتری ہوگی پتا بعد میں چلے گابالکل اسی طرح ہوا ہے اور آپ نے دیکھا کہ جو ایک بالکل ناممکن چیز اللہ تعالی نے کیسے ممکن کردی ہے اور اللہ نے ہمیں اس میں میں ویسے یہ نہیں کہ مونس بیٹا ہے میرا میں اس کو کریڈٹ دوں گا وہ اس نے مجھے پکڑ کے رکھا ہے ہلکا نہیں آپ نے۔ شہزاد اقبال : …اور آپ کے خیال میں یہ جو آج نتیجہ آیا ہے اس کے Reasonsکیا ہیں کیا ن لیگ نے ٹکٹ دیئے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے منحرفین کو اس کا نقصان ہوا ہے عمران خان کا بیانیہ کام کیا ہے مہنگائی کی وجہ سے ن لیگ کو نقصان ہوا ہے کس نتیجے پر پہنچے ہیں آپ ؟ پرویزالہی :…اس میں سب سے زیادہ محنت عمران خان صاحب کی ان کا ویژن ان کی اسٹریٹجی یہ میں نے میں خود بڑا حیران ہوں میں نے اتنے الیکشن بائی الیکشن میں نے بہت جیتے ہیں یہ 88ء کا بڑے مشکل الیکشن تھے میں نے جیتے چک جھمرہ کا تین سیٹیں میں لے کے آیا تھا تو نوازشریف نے میرا ماتھا چوما جی آپ نے کمال کردیا ہے تو یہ کمال کیا ہے انہوں نے جو انہو ںنے اسٹریٹجی بنائی مینجمنٹ بنائی اور اللہ نے ان کو بڑی انرجی دی ہے اور انہوں نے پھر صحیح استعمال کیا ہے انرجی کا اور انہو ںنے ایسا رزلٹ دیا ہے کہ یہ ناممکن کو اللہ کی مدد سے ممکن ہوگیا ۔ شہزاد اقبال :…اور اب اگر عمران خان نے کہیں دیکھو پرویز اسمبلی توڑنی ہے پنجاب کی اور الیکشن کی طرف جانا ہے تو پرویزالہی صاحب کیا کہیں گے پھر؟ پرویزالہی :…میں نے سوچنا جی دو سیکنڈ میں میں نے توڑ دینی ہے ۔ شہزاد اقبال : …اچھا‘ جی میر صاحب ؟ حامد میر:…ہاں آج تو پرویزالہی صاحب نے تو یہ بات ہی ختم کردی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پرویزالہی صاحب کو یقین ہے کہ اگرجنرل الیکشن ہوگا پاکستان میں تو اس کے بعد پنجاب میں دوبارہ جب اکثریت ملے گی تو ایک دفعہ پھر عمران خان صاحب کا جو انتخاب ہے وہ پرویزالہی صاحب ہی ہوں گے تو اس لئے انہوں نے کہہ دیا کہ میں دو سیکنڈ بھی نہیں لگانے تو یہ بڑی سرپرائزنگ بات ہے لیکن پرویزالہی صاحب میں نے آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ اس کے لئے ضروری ہے پاکستان میں چاروں صوبوں میں الیکشن ہونا چاہیے اس کے لئے ضروری ہے کہ سندھ اسمبلی بھی ٹوٹے اور بلوچستان اسمبلی بھی ٹوٹے تو قدوس بزنجو صاحب کے ساتھ بھی آپ کے بڑے تعلقات رہے ہیں اور آصف زرداری صاحب کے ساتھ بھی آپ کے تعلقات ابھی تک برقرار ہیں تو کوئی آپ ان سے پھر بات کریں گے ان کو Convinceکرنے کی کوشش کریں گے کہ اگر عمران خان کہہ رہا ہے کہ اسمبلی توڑیں تو آپ بھی اسمبلیاں تور دیں ؟ میں نے تو دیکھیں آپ کو پتا ہے میر صاحب کہ تھوڑا سا بھی کوئی احسان کرے نا تو گناہ ہوتا ہے احسان فراموشی تو یہ اس کا اللہ تعالی کے بعد عمران کی طرف سے ایک اس نے احسان کیا ہے ہم پر ہمارے سارے خاندان پر تو میں کیسے اس کی مہربانی نہیں بھول سکتا تو اس لئے ظاہر ہے جو ان کا مشورہ ہوگا مشورہ ضرور دوں گا لیکن عمل وہ ہوگا سامنے لوگوں کے جو سامنے آئے گا وہ عمران خان صاحب کا ہی ہوگا میرا نہیں ہوگا ۔ شہزاد اقبال :…پرویزالہی صاحب آپ کی جو اس وقت Assessmentہے اس میں آپ کو لگ رہا ہے کہ یہ ممکن ہے کہ چاروں صوبوں کی حکومتیں بھی بچ جائیں اور اس کے باوجود شہبازشریف صاحب کی حکومت خطرے میں ہو کیونکہ ظاہر بہت تھن مارجن ہے ا س وقت ایک دو اتحادی بھی ادھر ادھر ہوں تو حکومت گر سکتی ہے ؟ پرویزالہی :…نہیں وہ تو دیکھیں یہ آپ ابھی آج الیکشن ختم ہواہے تو آج ہم کوئی فیصلہ کوئی جلدی میں نہ سوچ سکتے ہیں نہ کرسکتے ہیں یہ ساتھ ساتھ ہوتا رہے گا تو آپ کو میں حامد میر صاحب کو اور آپ کو پہلے میں بتاؤں گا۔ شہزاد اقبال :…سہیل وڑائچ صاحب بھی کچھ پوچھنا چاہ رہے ہیں جی سہیل صاحب ؟ سہیل وڑائچ:… چوہدری صاحب یہ تو ٹھیک ہے کہ پنجاب حکومت گر جائے گی آپ کی گورنمنٹ آجائے گی فیڈرل گورنمنٹ بھی خطرے میں ہے لیکن کوئی پولیٹیکل ڈائیلاگ آپ اپوزیشن سے کریں گے جو اس وقت کی گورنمنٹ ہے کوئی تاکہ آگے مل کر چلنے کی کوئی الیکشن ڈیٹ ہو کوئی اس طرح کریں گے کوئی تجویز آپ کے ذہن میں ؟ پرویزالہی :…جیو کے ساتھ ایک دن کے حق میں ہوں میں وہ ضرور کرنا ہے اس لئے دیکھیں جو ڈائیلاگ ہے یہ تو ایک سیاست کا حصہ ہے اور اس ڈائیلاگ میں بے شمار پہاڑ نظر آتے ہیں نا وہ پھر بالکل پہاڑ بھی آپ کو بہت ہی چھوٹی چیز نظر آتی ہے اور یہ خود بہ خود یہ چیزیں معاملات اس طرح سے طے ہوتے ہیں کہ جس طرح پنجاب میں کہتے ہیں نا مکھن جو ہال نکل گیا ہے ۔ شاہ زیب خانزادہ :…اچھا پرویزالہی صاحب اب 22 تاریخ کو کیا ہونے جارہا ہے آپ کو لگتا ہے کہ حمزہ شہباز شکست قبول کریں گے استعفی دے دیں گے یا کوئی جوڑ توڑ کی کوشش ہوگی کیونکہ کل تک یہ کہا جارہا تھا کہ کوئی بیک اپ پلان ہے ان کے پاس کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ استعفا دے دیں گے اگر آج وہ کم سیٹیں جیتتے ہیں اب پتا نہیں وہ استعفا دیں کہ نہ دیں آج کے رزلٹ کے بعد لیکن آپ کی کیا Assessmentہے ؟ پرویزالہی :… اور مریم بی بی نے ایک اچھی بات کی ہے کہ اس نے کہا ہے کہ دیکھیں ہمیں ہار مان لینی چاہیے جو ہماری غلطیاں ہیں میں یہ نہیں کہتا کہ کسی کو کوئی ہارے ہوئے بندے کو کہ آپ ہار مان لیں یا نہ مان لیں یہ ایک ایسی جو حقیقت ہے یہ وہ سب کے سامنے آجاتی ہے سامنے لیکن ایک چیز ہے ان کے خاندان کے لئے کچھ مشورہ پہلے تو انہوں نے سنا نہیں میں تو ان کو لک آفٹر کرتا رہا ہوں اور آدھی لڑائی میں ان کی لڑتا رہا ہوں اس کی حمزہ کی اور بچوں کی تو ایک اور جاتے جاتے ایک مشورہ میں دوں آپ کی وسعاطت سے اب جیو کے اتنے معتبر بندے بیٹھے ہیں تو میں کچھ نہ کچھ تو پھر دینا چاہیے نا یہ ان کو چاہیے کہ یہ خود آکے کہیں جی کہ ہم الیکشن نہیں لڑتے اور مل کے چلتے ہیں۔