لاہور ( آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کان کھول کر سن لو عام انتخابات تب ہوں گے جب حکومت اور الیکشن کمیشن چاہے گا،پنجاب کے ووٹر ز نے ہمیشہ مسلم لیگ ( ن ) پر نواز شریف اور شہباز شریف کی خدمت پر اعتماد کیا ہے ، عوام مسلم لیگ ( ن ) کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں، مشکل فیصلوں کے باوجود ضمنی الیکشن میں چالیس فیصد ووٹ مسلم لیگ ( ن ) کو پڑا ہے۔مسلم لیگ ( ن ) کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان سرٹیفائیڈ آئین شکن ہے ، یہ شخص ملک میں انتشار خانہ جنگی فساد چاہتا ہے لیکن اس سازش کو ناکام بنائیں گے، فارن فنڈنگ کیس میں کیوں آٹھ سال کی تاخیر ہوئی کیوں فیصلہ نہیں آیا ، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ آج بھی وہی ہے جو آٹھ سال پہلے جمع کرایاگیا ، معاشی بارودی سرنگیں بچھائی ، مہنگائی کا طوفان لایا ، مافیاز کی حکومت کو مسلط کیا ، اداروں کو مفلوج کیا،انہیں استعمال کرکے سیاسی مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ، آج اقتدار میں نہیں ہے تو اداروں کو گالی اور دھمکیاں دیتا ہے ، موصوف پاکستان کو سری لنکا بنانے کا سارا بندوبست کر کے گئے تھے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ جن نشستوں پر ضمنی انتخاب ہو اوہ ساری تحریک انصاف کی تھیں اور مسلم لیگ ( ن ) نے ان میں سے 5 نشستیں جیت لی ہیں ، 15 پندرہ سیٹیں جیتنے کے باوجود ایک ایسا شخص جو دماغی مریض ہے وہ ملک میں سیاسی عدم استحکام ، خانہ جنگی چاہتاہے ہر ادارے کو تباہ کرنا چاہتا ہے ، یہ 3 اپریل سے پہلے ملک کو دیوالیہ کرنا چاہتا تھااور معاشی بارودی سرنگیں بچھا کر پوری تیاری کرکے گئے تھے کہ ملک دیوالیہ ہو جائے اور سری لنکا بن جائے ۔ یہ وہ شخص ہے جو ملک میں انارکی چاہتا ہے خانہ جنگی چاہتا ہے یہ ہٹلر مائنڈ سیٹ ہے ۔موصوف چاہتے تھے کہ میں 20 کی 20 نشستیں جیت جائوںاور اگر نہیں جیتوں گا تو الیکشن کمیشن کو آگ لگا دوں گا ،آئین شکنی کا فیصلہ آئے تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اوربنچ کے تمام معزز ججز پر حملہ کرو ،یہ کہتا ہے فیصلہ بند کمروں میں لکھا گیا ،تمہاری آئین شکنی پر تین اپریل کوعدالتیں کھلیں ، تم نے اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر اور صدر کے آئینی عہدے سے آئین شکنی کرائی ، تم اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے آئین پر حملہ آور ہوئے ۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جو امپورٹڈ حکومت اوربیرون ملک سازش کا پرچہ لے کر جیب میں لے کر پھرتا رہا اور اس کے مطابق 7 مارچ کو اسے یہ مل گیا تھا اورموصوف پاگل شخص اس وقت ملک کا وزیر اعظم تھا ۔ 7 مارچ کو جب سائفر ملا اس دن جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا ،اسی دن کیوں نہیں بیرون ملک سازش کا عوام کو بتایاگیا ،اسمبلی تحلیل کرکے الیکشن میں کیوں نہیں گیا ، وفاق خیبر پختوانخوا اور پنجاب میں اس وقت بھی تمہاری حکومت تھی ، کیوں نہیں عوام کو بتایا۔ اب افواج پاکستان ہو، ریاستی ادارے ہوں ہر تقریر میں منظم طریقے سے ان پر حملہ کرتا ہے ،ان کو کہتا ہے کہ میری حکومت کیوں نہیں بچائی وہ حکومت جو پاکستان کی عوام نے تم سے چھینی ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اقتدار جس نے پاکستان کے عوام کو مفلوج بیروزگار کیا بھوکا کیا معیشت اور خارجہ پالیسی کو تباہ کیا ، اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی ۔ کبھی وزیر اعظم طیبہ گل کو اغواء کرتا ہے ،چیئرمین نیب کی ویڈیو دکھا کر سیاسی مخالفین کیخلاف کیسز بناتا ہے ، ایف آئی اے کے ڈی جی کو وزیر اعظم ہائوس کے اندر بٹھا کر آرڈر دیتے رہے اور جب انہوں نے بات نہ مانی تو کہا نوکری سے نکال دو، یہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کو جاوید اقبال بنانا چاہتا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کا فیصلہ دینا ہے ، جس فارن فنڈنگ میں تم نے غیر قانونی طریقے سے ملازموں کے نام پر پیسے منگوائے ۔