• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیارت واقعے پر جوڈیشل کمیشن قائم، تمام لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے،وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے 3مطالبات پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ زیارت واقعے پر جوڈیشل کمیشن قائم ، تمام لاپتہ افراد کو بحفاظت رہا اور یقینی بنایاجائے کہ لاپتہ افراد کو آئندہ جعلی مقابلوں میں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ گزشتہ روز شہید فیاض سنبل چوک پر جاری دھرنے کے مقام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نصراللہ بلوچ، ماماقدیر بلوچ کاکہناتھاکہ رواں ماہ 14 اور 15 جولائی کے درمیان زیارت کے مقام پر سیکورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے کا دعوی کرتے ہوئے 9 افراد کو مارنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا، جب مارے گئے افراد کی لاشیں سول ہسپتال لائی گئیں اور ان کی تصویریں وائرل ہوئیں تو آہستہ آہستہ لاپتہ افراد کے خاندانوں کو علم ہوا کہ جن افراد کی لاشیں ملی ہیں وہ پہلے سے ریاستی اداروں کی حراست میں تھے۔ جب لاپتہ افراد کے خاندانوں نے اپنے پیاروں کی تلاش شروع کی تو پہلے مرحلے میں 5 افراد کی شناخت ہوئی جن میں انجینئر ظہیر بلوچ، ڈاکٹر مختیار بلوچ، شہزاد بلوچ، ساتکزئی اور سالم کریم شامل تھے۔ ان کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی شناخت کرتے ہوئے ان کی جبری گمشدگی کے ثبوت پیش کیے۔ ان میں سے ظہیر اور شہزاد کے لواحقین کئی مہینوں سے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے تھے جبکہ اس کے بعد مزید دو افراد کی شناخت جمعہ خان مری اور شاہ بخش مری کے ناموں سے ہوئی جنہیں مختلف اوقات میں جبری طور پر اٹھایا گیا تھا ۔جس سے یہ بات عیاں ہوئی کہ زیارت کے مقام پر ایک جعلی مقابلے کا دعوی کرتے ہوئے لاپتہ افراد کو مار کر ان کی لاشیں پھینکی گئیں۔
اہم خبریں سے مزید