کوئٹہ (اے پی پی) بلوچستان حکومت نے زیارت آپریشن میں ہونے والی ہلاکتوں تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا،صوبائی حکومت نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل ہوگا، جس کی نامزدگی چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کرینگے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی منظوری کے بعد محکمہ داخلہ کی جانب سے رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لیے مراسلہ بھیج دیا گیاہے، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی انکوائری زیارت آپریشن کے دوران مارے جانے والے افراد کے زیر حراست ہونے یا نہ ہونے سے متعلق ہے۔ زیارت آپریشن کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل ہوگا، جس کی نامزدگی چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کریں گے۔ جوڈیشل کمیشن بلوچستان ٹریبونل آف انکوائری آرڈننس 1969 کے تحت قائم کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 12 اور 13 جولائی کی شب دہشت گرد گروپ کے 10 سے 12 افراد نے لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا بیگ اور اُن کے عزیز عمر جاوید کو زیارت کے علاقے ورچوم سے اُس وقت اغوا کیا جب وہ قائد اعظم ریزیڈنسی سے کوئٹہ واپس آرہے تھے۔