برمنگھم ( نمائندہ خصوصی) کامن ویلتھ گیمز میں شریک پاکستانی باکسرمہرین بلوچ کا کہنا ہے کہ یہی سوچ کر باکسنگ شروع کی کہ عوامی تاثر تبدیل کروں، عالمی مقابلوں اور غیر ملکی خواتین باکسنگ لیگ میں کھیلنے کا موقع مل جائے تو ان کے کھیل میں بہتری آسکتی ہے، کھیل کے شعبے میں انقلابی اصلاحات کی جانی چاہئے، کھلاڑیوں کو بڑے مقابلوں کا تجربہ دلایا جائے اوربیرون ملک ٹریننگ کیلئے بھیجاجائے تو اچھے نتائج مل سکتے ہیں، ہارنے کا افسوس ضرور مگر یہ خوشی ہے کہ تین راؤنڈز مقابلہ کیا۔اگلی بار ضرور جیتوں گی۔ صوبائی حکومتوں کو بھی آگے آنا ہوگا، محمد علی باکسر کی فائٹ دیکھ کر اس کھیل میں آئی وہ میرے آئیڈیل باکسر ہیں۔