اسلام آباد (نمائندہ جنگ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ روسی صدر سے تعلقات کا وزارت خارجہ اور فوج نے کہا تھا۔ ادارے کی طرف سے ملنے والی تمام یقین دہانیاں غلط نکلیں۔
اقتدار میں دو بڑی غلطیاں ہوئیں، پہلی ابھی نہیں بتائوں گا ، دوسری غلطی سکندر سلطان کو چیف الیکشن کمشنر بنانا تھی،مجھے سنگل آئوٹ اور نااہل کرنیکا حکومتی خواب پورا نہیں ہوگا۔ میرے لئے پنجاب حکومت نہیں الیکشن اہم ہے۔ کتنا بڑا ظلم ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر ملک رکا ہوا ہے۔ سب سے بہتر افسر کو آرمی چیف لگانا چاہئے۔ نواز شریف کی واپسی کا پلان خراب ہو گیا ہے۔ عام انتخابات 2022 میں ہی ہوں گے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اس سال انتخابات پر تیار تھی لیکن پنجاب کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت گھبرا گئی ہے۔ مجھے نا اہل نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن کمیشن کو فیصلہ کہیں اور سے دیا گیا۔ الیکشن کمیشن تبدیل نہ ہوا توصوبائی حکومتیں نہیں چھوڑیں گے۔ فنڈریزنگ کی حوصلہ شکنی ہو گی تو لوگ مافیا سے فنڈ لیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دو غیر ملکی حکومتوں نے فنڈنگ کی پیشکش کی تھی جو ٹھکرا دی۔ ادارے کی طرف سے ملنے والی تمام یقین دہانیاں غلط نکلیں۔ 20 مئی کو مجھے گرفتار کرنے کا پلان بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مجھے سنگل آئوٹ کرنا چاہتے ہیں اور سمجھتے ہیں مجھے نااہل کرالیں گے لیکن ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ موجودہ حکمرانوں کا ہر میدان میں مقابلہ کروں گا۔ وزیراعظم تھا تو میرے خلاف مسلسل سازشیں ہو رہی تھیں۔
عمران خان نے کہا کہ دلوں میں بسنے والے لیڈر کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ بھٹو کو پھانسی کے باوجود کوئی ختم نہیں کر سکا۔