اسلام آباد (کامرس رپورٹر )ای سی سی نے روس سے گندم کی فراہمی کیلئے 390ڈالر فی میٹرک ٹن کی قیمت کی پیش کش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر روسی کمپنی اس قیمت کو قبول نہیں کرتی تو ٹینڈر منسوخ کر دیا جائے، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت ہوا، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے روس سے بین الحکومتی بنیادوں پرگندم کی خریداری کی سمری پیش کی ، کمیٹی کو بتایاگیا کہ ای سی سی کے 30لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآ مد کرنے کے وفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے روس سے بین الحکومتی بنیادوں پر گندم کی درآمد کا عمل شروع کیا ہے، اس حوالے سے روسی کمپنی اور ٹی سی پی کے مایبن 8جون کو ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں اس کےتحت حکومت روس نے 410ڈالر فی ٹن کی قیمت کی پیش کش کی ، جس پر وزیراعظم آفس نے خارجہ امور کے مشیر طارق فاطمی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ روسی سفارتخانے کے ساتھ گند م کی قیمت پر مذاکرات کرے اس دوران روس کا ایک وفد نے وزیر تجارت سے ملاقات کی اور گندم کی کم قیمت 405ڈالر فی ٹن پر پیش کش کی بعدازاں قیمت مزید کم کرتے ہوئے 400ڈالر فی میٹرک ٹن کر دی ، بالا آخر وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی وریسرچ نے وزارت تجارت کی سفارش پر روسی کی سرکاری کمپنی میسرز پروڈینٹوروگ کو 399.50ڈالر فی میٹرک کے حساب سے ایک لاکھ 20ہزار میٹرک ٹن گندم کی فراہمی کی پیش کش کی ہے، ای سی سی نے کہاکہ آئندہ دنوں میں گندم کی قیمتوں میں مزید کمی کا رحجان ہے اس لیے روسی کمپنی کو 390ڈالر فی میٹرک ٹن کی قیمت کی پیش کش کی جائے اگر وہ پیش کش قبول نہ کرے تو ٹینڈر منسوخ کر دیا جائے۔