بر منگھم ( نمائندہ خصوصی) کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی دستے کی مایوس کن کارکردگی کھیلوں کے حلقوں میں سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ ہاکی، خواتین کر کٹ، ٹیبل ٹینس، بیڈ منٹن، باکسنگ، سوئمنگ اور اسکواش میں مایوسی اور شکست مقدر بنی ۔ ریسلرز، جوڈو کاز شاہ حسین شاہ، اور ویٹ لفٹرز نے ہی لاج رکھ لی۔ گیمز میں ناکام ترین پرفارمنس خواتین کر کٹ ٹیم کی رہی، اسے تینوں میچوں میں شکست ہوئی، ہاکی میں بھی حالات ابتر رہے۔ ٹیبل ٹینس اور بیڈ منٹن کے کھلاڑیوں کا شکوہ ہے کہا کہ انہیں تو آخری وقت تک بر منگھم جانے کی امید نہیں تھی، ٹیبل ٹینس کے لاسٹ32 کا میچ کھیلنے والے فہد خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں جس طرح کرکٹ پر فوکس ہورہا ہے اس ہی طرح ہر کھیل کو حکومت کو سپورٹ کرنی چاہیے۔ ٹیبل ٹینس کے کھلاڑیوں کو مالی اعانت بھی نہیں کی جاتی۔ قومی بیڈ منٹن چیمپئن مراد علی نے کہا کہ ہمیں تو دستے سے ہی ڈراپ کردیا گیا تھا، پی او اے اور فیڈریشن نے آخری لمحات میں شامل کرایا۔ اسکواش ، سوئمنگ کے کھلاڑی بھی ملنے والی سہولتوں سے خوش نہیں۔