• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرائس چیکنگ کا بوسیدہ نظام ملک میں مہنگائی کی اصل وجہ

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)ملک میں ڈالر اور پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود اشیاء خوردونوش کی قیمتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں اس کی اصل وجہ پاکستان میں پرائس چیکنگ کا بوسیدہ اور متروک نظام ہے ۔

درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے ڈالر کی بڑھتی قیمت کو جواز بنایاگیا لیکن مقامی طور تیار کردہ تمام اشیاء خودونوش کی قیمتوں ہوشربا اضافہ ہوا ہے‘ .

غیر مستحکم سیاسی صورتحال،کمزور حکومت،بدترین معاشی صورتحال نے مہنگائی میں کمی کے بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے‘1973ءمیں پاکستان میں پرائس چیکنگ کے قوانین بنے تھے ‘گزرتے وقت کے ساتھ تمام ادارے خودکو ڈیجیٹائز کررہے ہیں مگر 49سال بعد بھی پرائس چیکنگ کے قانون کے جدید تقاضوں سےہم آہنگ نہیں کیاگیا‘.

شہرمیں پرائس کنٹرول اور نرخ مقررکرنے کے اختیارت کمشنرکراچی ‘ڈی جی بیورواینڈپرائسز‘سیکریٹری خوراک اور سیکریٹری زراعت کے پاس ہیں لیکن فرائض صرف کمشنر کراچی سرانجام دے رہے ہیں اور وہ بھی محض اس حد تک کہ اجلاس بلاکر غوروخوض کے بعد قیمتیں مقرر کردی جاتی ہیں ‘.

شہر میں سرکاری قیمتوں پر اشیاء خودونوش فروخت ہورہی ہیں یا نہیں یہ چیک کرنے کی زحمت ہی نہیں کی جاتی حالانکہ مقررہ قیمتوں پر عملدرآمد کرانے کی اتھارٹی کمشنرکراچی ہی ہیں ۔

وزارت تجارت بھی 50سال میں بوسیدہ اورمتروک پرائس چیکنگ کے نظام کو مضبوط نہ بناسکی‘ یہ سسٹم ہی اصل میں مہنگائی میں اضافے کی وجہ ہے۔

اہم خبریں سے مزید