اسلام آباد (نمائندہ جنگ)تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمرنے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے مہنگائی کا طوفان برپا کر دیا ہے‘ملکی تاریخ میں مہنگائی کے ایسے طوفان کی مثال نہہیں ملتی‘ تازہ ترین مہنگائی کی شرح 42 فیصد ہے ، ہر ہفتے مہنگائی کا ریکارڈ قائم ہو رہا ہے ، سفید پوش کی زندگی مشکل اور غریب کو کچل کر رکھ دیا گیا،اپنے بیان میں انہوں نے لکھا کہ امپورٹڈ حکومت سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں مہنگائی کی بلند ترین سطح میں اعلیٰ معیار کی سبز اور پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور یہ ملک میں پائیدار اور سبز ترقی کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کے مزید تعاون پر زور دے گا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اپنے کلیدی خطاب میں پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ چین اور پاکستان نے سبز توانائی میں تعاون کو فروغ دیا ہے۔ نونگ نے کہاکہ سی پیک کے تحت 300 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ ونڈ پاور کے پانچ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور 300 میگا واٹ کا ایک اور شمسی توانائی کا منصوبہ مکمل ہو چکا ہے۔ نونگ رونگ نے انکشاف کیا کہ سی پیک کے تحت مزید گرین پراجیکٹس جاری ہیں،کروٹ ہائیڈرو پاور پلانٹ کامیابی کے ساتھ کمرشل آپریشنز میں داخل ہو چکا ہے اور ایس کے جیسے بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مٹیاری?لاہور پاور ٹرانسمیشن لائن لاسزکو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ لائن لاسز 17 سے 4 فی صد تک، توانائی کے نقصان کو بہت کم کرتا ہے اور کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق سفیر نے بتایا کہ سبز اور پائیدار ترقی پاکستان میں روزگار کے بڑے مواقع بھی پیدا کر رہی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سی پیک نے پاکستان کے لیے 85,000 ملازمتیں پیدا کی ہیں، نونگ نے کہاکہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر سے 4،000 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں جن میں سے 3،800 پاکستانیوں نے حاصل کی ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کی ہے، جنہوں نے سی پیک کو عوام پر مرکوز، سماجی طور پر شامل، ماحول دوست اور سبز اور پائیدار اقدام قرار دیا۔ حق نے کہا کہ حال ہی میں مکمل ہونے والا کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سی پیک کے صاف، سرسبز وڑن کی ایک مثال ہے اور یہ کہ وہ سی پیک کے مزید منصوبوں کو سرسبز ترقی کے پہلو میں دیکھ کر زیادہ خوش ہیں۔ حق نے کہا کہ سبز ترقی کے فروغ کے ساتھ چین اور پاکستان زراعت، ماحولیات، خوراک، موسمیاتی تبدیلی اور غذائی تحفظ کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے گرین کوریڈور بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہمارے دونوں فریق اب عملی تعاون کے لیے گرین کوریڈور کے بلیو پرنٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں ۔