سانگھڑ ( محمد مبین بھٹی/ نامہ نگار ) ایس ایس پی سانگھڑ کے بنگلے کا پانی کیوں نہیں نکالا بلدیہ سانگھڑ کے ایڈمنسٹریٹر لعل خان خاصخیلی کو پولیس نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب رات گئے گرفتار کرکے لاک اپ کردیا۔ایڈمنسٹریٹر کی گرفتاری کا سن کر سیکڑوں بلدیاتی ملازمین جو کہ فیلڈ میں ایمرجنسی ڈیوٹی سرانجام دیے رہے تھے تمام عملے نے کام چھوڑ کر سانگھڑ تھانہ کا گھیرائو اور سڑکوں پر ٹائر نزرآتش کرکے ایڈمنسٹریٹر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر سانگھڑ نثار احمد میمن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور ان کی مداخلت کے بعد گرفتار ایڈ منسٹریٹر لعل خان خاصخیلی کو پولیس کی قید سے رہائی مل گئی۔ رہائ کے بعد ایڈمنسٹریٹر لال خان خاصخیلی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سانگھڑ شہر میں گزشتہ ایک ماہ سے جگہ جگہ چار سے پانچ فٹ تک پانی کھڑا ہوا ہے لیکن سانگھڑ پولیس کا اصرار ہے کہ شہر سے پانی نکلے نہ نکلے لیکن بلدیہ سانگھڑ کے عملے کو ایس ایس پی سانگھڑ کے بنگلے سے ہر صورت پانی نکالنا پڑے گا۔ دوسری جانب جب میڈیا نے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ سانگھڑ کی مبینہ غیر قانونی گرفتاری کی وجہ ایس ایچ او سانگھڑ انسپکٹر مقصود رضا منگھار سے معلوم کرنا چاہی تو انھوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کر دیا۔ دوسری جانب بار ایسوسی ایشن سانگھڑ کے صدر ایڈووکیٹ سعید خان نظامانی نے بحیثیت امین دونوں فریقین کے مابین جاری جھگڑے کا فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایچ او سانگھڑ مقصود رضا منگنھار اور ڈی ایس پی سانگھڑ آصف آرائیں کو قصور وار جبکہ بلدیہ سانگھڑ کے ایڈمنسٹریٹر لعل خان خاصخیلی کو بے قصور قرار دے دیا۔ اس طرح بلدیہ سانگھڑ کا عملہ جو بطور احتجاج ہڑتال پر تھا ہڑتال ختم کر کے فیلڈ میں پہنچ کر دوبارہ اپنے کام سے لگ گئے۔