اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں )رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے کہا کہ کوئی غلط کام نہیں کیا،فواد چودھری نے آڈیو درست ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کی کمر توڑنے والاIMFپروگرام لیکر نہیں چل سکتے،رعایت لینا غداری ہے تو یہ کرتے رہیں گے۔
وزیر خزانہ خیبر پختونخو اتیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے شوکت ترین کی لیک آڈیو کا دفاع کیا اور کہا کہ شوکت ترین کا محسن لغاری اور تیمور سلیم جھگڑا سے فون پر رابطہ کرنا اور کوئی مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے.
آڈیو میں کٹ پیسٹ کی گئی ،یہ کام وہ پہلے بھی کرتے ہیں، یہ کہتے تھے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھنے جا رہے ہیں.
پی ڈی ایم والے خود کو وائسرائے سمجھ بیٹھے ہیں،حکمران جب اپوزیشن میں میں تھے تو انہوں نے فیٹف قوانین کی منظوری کی مخالفت کی،جب ہم نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچانے کیلیے قوانین تیار کئے تو انہوں نے کہا اس وقت تک منظور نہیں ہونے دیں گے جب تک ہمارے نیب مقدمات ختم نہیں کئے جاتے.
سٹیٹ بینک ایکٹ ،آئی ایم ایف پروگرام بحالی کی لازمی شرط تھی جس کی ان حکمرانوں نے مخالفت کی، یہ قانون سٹیٹ بینک کوآئی ایم ایف گروی رکھنے کے مترادف ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کی بہتری کیلئے تعاون کرتے ہوئے کہا کہ اس تعاون کیلئے ہمارے چند نکات ہیں جن پر آپ کو عمل درآمد کرنا ہوگا، 2 ماہ گزر گئے اور تیمور جھگڑا کو ملاقات کا وقت نہیں دیا گیا، جب یہ خط لکھا گیا تو پھر ملنے کا وقت دیا گیا.
شوکت ترین کی ایک فون کال سامنے آگئی ہے، اس وقت ملک میں کوئی قانون نہیں ، کھلے عام فون ٹیپنگ اورقانون کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، اس کے علاوہ ایک پرانا کام بھی انہوں نے شروع کیا ہوا ہے جس میں یہ ترمیم، رد و بدل بھی کرتے رہتے ہیں۔