پشاور(نمائندہ جنگ ) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کا کام قا نون سازی ہے بدقسمتی سے انھیں ترقیاتی فنڈز کے معاملات میں الجھا کر ان کی توجہ دوسری طرف موڑ دیجاتی ہے جس سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ فاضل جسٹس نے یہ ریمارکس تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر ایوب کی رٹ کی سماعت کے دوران دیئے۔جسٹس روح الامین اور جسٹس شاہد خان پر بینچ نے دلائل سننے کے بعد فنڈز کی وفاق منتقلی اور تقسیم کو روک دیا اور اس حوالے سے پارلیمانی امور پلاننگ ڈویژن اور کیبنٹ ڈویژن سے جواب طلب کرلیا ۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل خالد رحمان ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے موکل پشاور کے حلقہ این اے 28 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ، تحریک انصاف کے سابقہ دور میں ان کے حلقہ کے لئے سسٹین ایبل اچیومنٹ پروگرام تحت 350 ملین روپے کی منظور دی گئی جس میں سے 300 ملین روپے کے منصوبے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں ،جب دوسری حکومت آئی تو ایک اور سٹیرنگ کمیٹی بنائی گئی اور انہوں نے باقی ماندہ 50 ملین روپے واپس وفاقی کو ارسال کرنے کے احکامات جاری کئے اور قرار دیا کہ اس حوالے سے اس کی دوبارہ تقسیم کی جائے گی۔