کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری جلسوں کی تقاریر کا موضوع نہیں ہوتا، سینئر صحافی و تجزیہ کار عاصمہ شیرازی نے کہا کہ عمران خان باقاعدہ حکمت عملی اور پیش بندی کے تحت بیانات دیتے ہیں، انہیں پتا ہوتا ہے جو بحث وہ شروع کررہے ہیں وہ کہاں تک جائے گی،عمران خان ہر وہ بال کھیل رہے ہیں جس پر چھکا لگانے یا آؤٹ ہونے کا خطرہ ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سب کچھ کررہے ہیں، عمران خان کے گرد گھیرا آہستہ آہستہ تنگ ہورہا ہے،وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان فتنہ ،زمین پر فساد اور جھوٹا انسان ہے، اگر سب مل کر اس کا علاج نہیں کریں گے تو یہ ملک کو حادثے سے دوچار کردے گا، آصف زرداری اور نواز شریف کس طرح آرمی چیف منتخب کرسکتے ہیں، آئین کے تحت آرمی چیف تعینات کرنا وزیراعظم پاکستان کا اختیار ہے، الزامات کی بات ہے تو عمران خان پر مالی اور اخلاقی کرپشن سمیت ہر طرح کے الزامات ہیں، جس پارلیمنٹ نے عمران خان کو وزیراعظم منتخب کیا اسی نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب کیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان جان بوجھ کر ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے، عمران خان دانستہ طور پر ادارے کو متنازع بنانے کی کوشش کررہا ہے، عمران خان کو سختی کے ساتھ اس کوشش سے روکا جانا چاہئے، عدلیہ سمیت سب کو عمران خان کی باتوں کا نوٹس لینا چاہئے، پچیس مئی کے بعد میں نے کابینہ سے کہا تھا کہ عمران خان پر مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنا چاہئے، بدقسمتی سے اس معاملہ پر سب کمیٹی بنادی گئی جسے ثبوت پیش کردیئے گئے ہیں، کوئی نہیں جھٹلاسکتا کہ عمران خان نے مسلح جتھہ کے ساتھ دارالحکومت پر حملہ کیا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پچیس مئی کو سب نے دیکھ لیا کہ عمران خان کے پاس کتنی اسٹریٹ پاور ہے، عمران خان اسلام آباد آنا چاہتا ہے تو آکر دیکھ لے، عمران خان کے پاس اسٹریٹ پاور نہیں ہے، پی ٹی آئی ضمنی انتخابات میں بہت کم اکثریت سے جیتی ہے، عمران خان کے کہنے پر الیکشن بھی کروادیں تب بھی وہ نتیجہ تسلیم نہیں کرے گا،عمران خان حکومت ملنے تک کسی بات کو تسلیم نہیں کرے گا، حکومت مل جائے تب بھی عمران خان حکومت نہیں ملک کی بربادی کرے گا، عمران خان ایک فتنہ ہے اس کا علاج ہونا چاہئے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا تقرر وزیراعظم فوجی قیادت کی مشاورت سے کریں گے، آرمی چیف کی تقرری جلسوں کی تقاریر کا موضوع نہیں ہوتا، حکومت اور عدلیہ کی سطح پر اس کا نوٹس لیا جانا چاہئے، اس فتنے کو بند کردیا گیا کوئی پتا بھی نہیں ہلے گا۔