دبئی(نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل رائونڈر شاداب خان نے کہا ہے کہ ایشیا کپ کے میچز کافی سنسنی خیز ہو رہے ہیں جس سے ہارٹ اٹیک کے کافی چانسز ہیں۔ بھارت کا فائنل سے قبل ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا کبھی نہیں سوچا تھا ۔شارجہ اسٹیڈیم میں پاکستان کی افغانستان کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں فتح کے بعد پلیئر آف دی میچ شاداب خان نے کہا کہ افغانستان کے خلاف بیٹنگ لائن ناکام نہیں ہونی چاہیے تھی، اس کی ذمے داری مجھ پر بھی عائد ہوتی ہے ، سیٹ ہونے کے بعدغیر ذمے دارانہ شاٹ کھیل کر آؤٹ نہیں ہونا چاہیے تھا،پاکستانی اسپن شعبہ دنیا کا بہترین بولنگ اٹیک ہے۔ ہم اچھی ٹیم ضرور ہیں لیکن چیمپئن نہیں ہیں کیونکہ چیمپئن ٹیم کو ایسی صورتحال میں مشکل پیش نہیں آتی ، اس خامی کو دور کرنے پر کام کریں گے۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ میں ابھی افغانستان کے کپتان محمد نبی سے یہی بات کر رہا تھا کہ ہم میچ دیکھنے والے لوگوں پر بہت ظلم کر رہے ہیں کہ اتنی سنسنی خیزی میں ہارٹ اٹیک کے کافی چانسز ہیں۔ ہمیں اعتماد تھا کہ آخری اوور پورا کھیل گئے تو جیت جائیں گے، ہماری بیٹنگ میں کافی گہرائی ہے ، منیجمنٹ بولرز کو بھی نیٹ میں بیٹنگ پریکٹس کراتی ہے، جس کا نتیجہ سامنے ہے، نسیم شاہ کے یہ دو چھکے ہمیں جاوید میانداد اور شاہد آفریدی کے چھکوں کی یاد تازہ کرتے ہیں اور یہ چھکے نسیم شاہ کے کیریئر کے اختتام تک یادگار رہیں گے۔ شاداب خان نے میچ کے دوران پاکستانی اور افغان کھلاڑیوں میں تلخ کلامی پر کہا کہ کھیل کی گرما گرمی میں ایسی چیزیں ہوتی رہتی ہیں، دونوں ٹیموں کے کھلاڑی اپنی اپنی ٹیموں کی جیت کے لیے کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔