• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امدادی سامان سے لدے بارہ فوجی طیارے ترکیہ سے پاکستان پہنچ چکے

اسلام آباد (صالح ظافر) امدادی سامان سے لدے بارہ فوجی طیارے اور چار ’کائنڈنیس ٹرینز‘ اب تک ترکیہ سے پاکستان پہنچ چکی ہیں جن میں ہزاروں خیمے، ہنگامی خوراک، ادویات، کشتیاں، کچن کا سامان، بچوں کی خوراک اور سیلاب زدگان کے لیے دیگر سامان شامل ہیں۔ ترک ہلال احمر نے امدادی سامان سے لدے دو ٹرک بھی روانہ کیے ہیں۔

 پاکستان میں ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پیکاسی ذاتی طور پر امدادی سرگرمیوں کو مربوط اور نگرانی کر رہے ہیں۔ ترک ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ ترک تنظیمیں سیلاب زدگان کی مدد میں سب سے آگے ہیں جو تباہ کن سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں جس میں تقریباً 1500لوگ جان سے گئے اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا۔

ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریذیڈنسی کی پہلی ٹیم 7اگست کو پاکستان پہنچی تھی جب بلوچستان اور سندھ میں سیلاب آیا تھا۔اگست کے آخری ہفتے میں خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ کے صوبوں میں زبردست سیلاب آنے کے بعد 20 ارکان پر مشتمل ایک اور ٹیم پہنچی۔

ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو، وزیر ماحولیات اور شہری کاری مرات کورم اور متعدد ترک امدادی تنظیموں کے سربراہان کے ساتھ وہ پہلا غیر ملکی وفد تھا جو سیلاب کے فوراً بعد پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی نگرانی کے لیے پاکستان پہنچا تھا۔

 وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے اپنے ترک ہم منصب کو خوش آمدید کہا اور انہیں تباہی سے آگاہ کیا تھاس۔2005کے زلزلے اور اس کے بعد 2010میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے دوران بھی ترکی پاکستانی عوام کی مدد میں سب سے آگے تھا۔

اہم خبریں سے مزید