کراچی(اسٹاف رپورٹر) انگلش آل راؤنڈر اور قائم مقام کپتان معین علی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی کپتانی کرنا سو فیصد بہت بڑا اعزاز ہے میرے والدین ، دوست اور مسلمان کمیونٹی بہت خوش ہے میرے خاندان کا تعلق پاکستان اور انگلینڈ سے ہے اس تاریخی سیریز میں انگلینڈ کی کپتانی کرنا بڑا اعزاز ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ہم جوز بٹلر کی فٹنس کے حوالے سے کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں اگر وہ فٹ ہوگئے تو آخری ایک یا دو میچ کھیل سکتے ہیں۔میرے اہل خانہ خوش ہیں کہ میں انگلینڈ کا کپتان بنا ہوں یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔یہ تاثر دینا درست نہیں ہے کہ پاکستان میں انگلینڈ کی بی ٹیم آئی ہوئی ہے صرف بین اسٹوکس یہاں نہیں آئے ان کے علاوہ کچھ کھلاڑی ان فٹ ہیں اور کچھ کو ڈراپ کیا ہے۔اوئن مورگن اب کپتان نہیں ہیں۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان منگل سے شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل سیریز کے لئے شائقین کرکٹ پرجوش ہیں اور دونوں ٹیموں نے اتوار کی شام بھی بھرپور پریکٹس کی اور میچ کا بے چینی سے انتظار ہورہاہے ۔ اب یہ بات تقریبا طے ہے کہ انگلینڈ کے کپتان اور جارح مزاج وکٹ کیپر بیٹر جوز بٹلر شاید پاکستان میں ساتوں میچ نہ کھیل سکیں ۔ان کی عدم موجودگی میں پاکستانی نژاد معین علی کپتانی کریں گے جبکہ انگلینڈ میچ میں اپنے صف اول کے تین بولروں کی خدمات سے محروم رہے گا۔نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس میں معین علی نے کہا کہ اس وقت ہماری ٹیم انجری سے نکل کر باہر آرہی ہےکرس ووکس بھی انجری کا شکار ہیں۔جونی بریسٹو، کرس ووکس، جوفرا آرچر انجری سے دوچار ہیں ہمارے کپتان جوز بٹلر بھی انجرڈ ہیںجو روٹ اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔ پی ایس ایل کھیلنے کی وجہ سے یہاں کی کنڈیشنز سمجھتا ہوں۔ معین علی کا کہنا تھا کہ میرے اہل خانہ کا تعلق پاکستان سے ہے اس لئے پاکستان میں کپتانی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔نیشنل اسٹیڈیم کی پچ کے حوالے سے معین علی کا کہنا تھا کہ اب تک پچ کا معائنہ نہیں کیا لیکن کراچی کی کنڈیشنز کا اندازہ ہے۔