پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم سیلاب میں بہہ گیا ، چارسدہ کے لوگ کھلے آسمان تلے پڑے ہیں ، یہ ٹھیکہ کس کے پاس تھا اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟یہ سب محکمہ آبپاشی کی نااہلی ،پشتے بروقت تعمیر نہیں کئے،محکمہ ایریگیشن والوں نے اپنی من مانی کے تحت لوگوں کو ٹھیکے دیئے ،دریائوں سے بجری نکالی، یہ کہاں کا انصاف ہے ، انہوں نے ریمارکس گزشتہ روز چارسدہ روڈ اور دریائوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیئے۔ چیف جسٹس قیصر رشید اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل بنچ نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ چارسدہ کے دریائوں پر پشتوں کی تعمیر کےلئے فنڈز جلد سے جلد ریلیز کرے ۔