کراچی (اسٹاف رپورٹر) صدر کے مصروف ترین علاقے میں واقع چینی دندان ساز کے کلینک میں نامعلوم ملزم کی فائرنگ سے چینی باشندہ ہلاک اور چینی ڈاکٹر اوران کی اہلیہ زخمی ہوگئی .
فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی اور شہریوں اطراف کی دکانوں میں چھپ کر جان بچائی۔
تفصیلات کے مطابق پریڈی تھانے کی حد ود صدر میں واقع ایچ یو ڈینٹل کلینک میں بدھ کی شام نامعلوم ملزم نے چینی دندان سازکے کلینک میں اندھا دھند فائرنگ کر کے ایک چینی باشندے کو ہلاک جبکہ چینی ڈاکٹر اور اس کی اہلیہ کو زخمی کر دیا ، اورموقع سے پیدل ہی فرار ہوگیا ، ہلاک ہونے والا چینی باشندہ کلینک کا ملازم تھا.
پولیس کے مطابق ملزم مریض بن کر کلینک میں داخل ہوا اور اپنی باری پر ڈاکٹر کے کمرے میں پہنچ کر چینی باشندوں پر فائرنگ کر دی ، اطلاع ملنےپر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد جمع کیے ۔
پولیس اورریسکیوٹیم نےہلاک ہونے والے چینی باشندے کی لاش سول جبکہ زخمی میاں اور بیوی کو فوری طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا جنھیں بعدازاں نجی اسپتال منتقل کر دیا گیا .
جائے وقوعہ پر موجود ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ ڈینٹل کلینک میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے چینی ملازم کی شناخت 32 سالہ رونلڈ ڈائمند چاؤ کے نام سے ہوئی ہے جو دوہری شہریت کا حامل تھا ،جبکہ زخمیوں میں چینی ڈاکٹر کی شناخت 74 سالہ رچرڈ اور ان کی اہلیہ 72 سالہ مارگریٹ کے نام سے کی گئی .
انھوں ںنے بتایا کہ دونوں میاں بیوی کی حالت خطرے سے باہر ہے اور دونوں میاں بیوی بھی دوہری شہریت رکھتے ہیں ، پولیس کو کلینک سے نائن ایم ایم پستول کے 7 خول ملے ہیں جنھیں قبضے میں لیکر فرانزک لیبارٹری بھیجوا دیا گیا .
ایس ایس پی ساؤتھ کا مزید کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والا ملزم کلینک میں مریض بن کر دانتوں کی صفائی کے بہانے آیا تھا اور کچھ دیر کلینک میں بیٹھنے کے بعد اپنا نمبر آنے پر اس نے چینی باشندوں پر فائرنگ کر دی جبکہ کرائم سین یونٹ نے کلینک سے فنگر پرنٹس سمیت دیگر شواہد جمع کیے ہیں .
جائے وقوعہ کا دروہ کرنے والے ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی معلومات اور شواہد سے فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹڈ معلوم ہوتا ہے جو آسان ہدف تھا ، چینی ڈاکٹررچرڈگزشتہ 40 سال سے ڈینٹل کلینک چلا رہے ہیں جبکہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے جیوفینسنگ کرائی جائیگی .
انھوں ںے بتایا کہ واردات کی ایک فوٹیج حاصل کی گئی ہے، جس میں فائرنگ کرنے والا ملزم پیدل بھاگتے ہوئے دکھائی دیا ہے تاہم پولیس 2کلو میٹر تک نصب کلوز سرکٹ کیمروں کو تلاش کر کے ان کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ ملزم کی شناخت کے ساتھ اس بات کا بھی تعین ہوسکے کہ فرار ہونے والے ملزم کو آگے کسی مقام پر کسی کی جانب سے کوئی سہولت فراہم کی گئی ، ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے تو یہی لگتا ہے کہ فائرنگ کرنے والے کا مقصد چینی باشندوں کو نشانہ بنانا تھا تاہم ملزم کی گرفتاری کے بعد وجہ کا تعین ہو سکے گا .
انھوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے شہر میں اس سے قبل بھی چینی قونصل خانے اور اسٹاک ایکسچینج پر حملے کیے گئے ،جبکہ جامعہ کراچی میں خود کش بم حملے کے علاوہ صدر اور کھارادر میں بھی بم دھماکے کیے گئے ہیں .
ان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث دہشت گرد کو جلد قانون کی گرفت میں لے لیا جائیگا، دریں اثنا کلینک میں فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کلینک کے اندر جیسے ہی فائرنگ ہوتی ہے اس کی آواز سن کر فٹ پاتھ پر چلنے والوں میں بھگدڑ مچ جاتی ہے اور اس دوران سیاہ پینٹ اور شرٹ میں ملبوس شخص سرخ رنگ کی پی کیپ پہنے ایک ملزم کلینک سے نکل کر فٹ پاتھ پر پیدل بھاگتے ہوئے نظر آرہا ہے اور سڑک پر ٹریفک بھی چل رہی ہے ۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چینی شہری کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی کو ہدایت دی کہ قاتل کو فوری طور گرفتار کرکے انہیں رپورٹ پیش کریں۔انہوں نے ڈینٹل کلینک حملے پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔