کراچی ( ثاقب صغیر /اسٹاف رپورٹر )صدر میں ڈینٹل کلینک پر ہونیوالے حملے کی تحقیقات جاری ہیں اور معلوم ہوا ہےکہ زخمی وجاں بحق دندان ساز چینی نہیں کینیڈین نژاد پاکستانی شہری ہیں جنہیں چینی باشندہ سمجھ کر نشانہ بنایاگیا، واقعہ سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ کینیڈین نژاد پاکستانی باشندے جو کہ چینی دندان ساز کلینک چلاتے ہیں، دہشت گردوں کاسافٹ ٹارگٹ تھے،سی ٹی ڈی کا کہنا کہ واقعہ کی ذمہ داری سندھو دیش پیپلز آرمی نے قبول کی ہے جو کہ نیا گروپ ہے تاہم یہ سندھو دیش ریولوشنری آرمی اور کالعدم بلوچ تنظیموں کی ہی ذیلی تنظیم معلوم ہوتی ہے۔
فائرنگ کرنے والے دہشت گرد کا ایک ساتھی جس کہ قمیض شلوار پہنے ہوئے تھا موٹر سائیکل پر موجود تھا،واقعہ کے بعد ملزمان شاہراہ فیصل کی جانب فرار ہوئے،سی ٹی ڈی کے مطابق چونکہ زخمی و جاں بحق افراد چینی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے انہیں چینی باشندہ سمجھ کر نشانہ بنایا گیا،سی ٹی ڈی کے مطابق چینی باشندوں کے خلاف یہ دہشت گردوں کا دوسرا حملہ تھا،اس سے قبل چائنا ٹائون میں بھی چینی باشندوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے چار خول ملے ہیں جسے فرانزک لیب بھیجا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم نے کلینک کی پہلے ریکی کی،پولیس کے مطابق حملے میں زخمی میاں بیوی کی حالت خطرے سے باہر ہے ،ایس ایس پی سائوتھ اسد رضا کے مطابق زخمی اور جابحق افراد کا تعلق چین سے نہیں ہے،تینوں افراد پاکستانی شہریت رکھتے ہیں اور کینیڈا سے پاکستان آئے تھے اور کئی دہائیوں سے پاکستان میں مقیم ہیں، واقعہ سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب صدر میں ڈینٹل کلینک پر فائرنگ کی ایک اور سی سی ٹی فوٹیج سامنے آ گئی۔
فوٹیج میں حملہ آور کو کلینک کے باہر دیکھا جاسکتا ہے۔ملزم کو تین بج کر 44 منٹ پر کلینک کے گرد گھومتے دیکھا جاسکتا ہے،ملزم جائزہ لینے کے بعد ماسک پہنتا ہے اور 3 بجکر 55 منٹ پر کلینک کے اندر داخل ہوتا ہے۔4 بجکر 11 منٹ پر ملزم فائرنگ کر کے کلینک سے فرار ہوتا ہے،واقعہ کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیاہے۔