کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر عمران خان سائفر ساتھ لے گئے تو یہ بھی جرم ہے، عمران خان نے ایسی سازش بنائی جس سے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچا، وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ریکارڈ چیک ہوچکا ہے سائفر وزیراعظم ہاؤس میں ریسیو ہوا اس کے بعد کا معلوم نہیں، ہمارے سفیر اب سائفر بھیجتے ہوئے ڈر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے سائفرپر ایسی کہانی بنائی جو ملکی مفاد سے کھیلنے کے مترادف تھی،اس سے زیادہ بھیانک کھیل ملکی مفاد کے ساتھ کوئی اور نہیں کھیل سکتا، عمران خان نے پاک امریکا تعلقات کے ساتھ پاکستان کی پوری سفارتکاری داؤ پر لگادی، سائفر کی ایک کاپی وزارت خارجہ دوسری کاپی وزیراعظم ہاؤس کیلئے تھی، سائفر کی جو کاپی وزیراعظم ہاؤس کو بھجوائی گئی وہ ریکارڈ سے غائب ہے، سرکاری دستاویزات ساتھ لے جانا اتنا سنگین جرم ہے کہ امریکا میں ایف بی آئی نے سابق صدر ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ بہت سنگین معاملات ہیں، جو دستاویز صرف وزیراعظم کیلئے ہوں اسے ان کا عملہ بھی نہیں دیکھ سکتا، ہماری معلومات کے مطابق سائفر وزیراعظم کے سیکرٹری کے پاس پہنچا تھا، سابق وزیراعظم کے سیکرٹری کا کہنا ہے انہوں نے کاپی عمران خان کو دی، اس کے بعد سائفر کو ریکارڈ سے غائب پایا گیا ہے، عمران خان اگر سائفر کی کاپی ساتھ لے گئے یا اسے ضائع یا چھپا دیا ہے تو یہ ایک قومی جرم ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے بددیانتی کے ساتھ ایسی سازش بنائی جس نے ریاستی مفادات اور خارجہ پالیسی کو داؤ پر لگادیا، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی کہ کسی نے اپنی سیاست کی خاطر ریاست کو نقصان پہنچایا ہو، قومی سلامتی کمیٹی نے وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونے پر اعلیٰ سطح تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے، وزیراعظم ہاؤس کی ریکارڈنگ کا معاملہ عمران خان کے زمانے سے چل رہا تھا، آئندہ ایسی کسی بات سے بچنے کیلئے سیکیورٹی کے فول پروف پروٹوکولز بنادیئے ہیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جس طرح سائفر کا مذاق بنایا اب کوئی پاکستانی سفیر اپنی رائے نہیں لکھ کر بھیجے گا، اب سفارتکار پریس ریلیز کی طرح سائفر لکھیں گے، عمران خان کی اس حرکت نے سفارتکاروں کے آزادانہ تجزیوں میں بڑی رکاوٹ کھڑی کردی ہے، عمران خان کی حقیقی آزادی کی تھیوری ٹائیں ٹائیں فش ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کے سنجیدہ ارکان کو ان حقائق کے بعد پارٹی میں سوال اٹھانے چاہئیں، آڈیو لیکس کے بعد بھی کوئی عمران خان کو سپورٹ کرتا ہے تو اسے اندھی تقلید ہی کہا جاسکتا ہے۔ وزیرمملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ سائفر وزیراعظم ہاؤس میں وصول ہونے کا سارا ریکارڈ چیک ہوگیا ہے، ڈپلومیٹک سائفر وزیراعظم ہاؤس میں وصول ہوگیا تھا۔