کراچی (نیوز ڈیسک) ریسرچ کمپنی اپسوس پاکستان کے مطابق نئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایسے وقت پر حلف اٹھایا ہے جب ملک کی عمومی اور موجودہ معاشی صورتحال پر پاکستانی صارفین کی بد اعتمادی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔
اسحاق ڈار کو ملکی معیشت اور صارفین کا اعتماد بحال کرنے کے دہرے چیلنج کا سامنا ہے ۔ 91فیصد پاکستانی اس وقت ملکی سمت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں ۔
61فیصد پاکستانی معیشت کو کمزور سمجھتے ہیں جبکہ 77فیصد مستقبل میں ملکی معیشت میں بہتری کےلیے پُرامید نہیں ۔ مہنگائی اور بیروزگاری کے ساتھ سیلابی صورتحال بھی پاکستانیوں کی تشویش میں اضافے کا سبب بن گئی ہے ۔
اس بات کا انکشاف ریسر چ کمپنی اپسوس پاکستان کے 2022 کے"کنزیومر کانفیڈنس سروے "کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ میں ہوا ۔ جس میں ملک بھر سے 1ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔ یہ سروے07ستمبر سے 12ستمبر 2022 کے درمیان کیا گیا ۔
سروے میں 91فیصد پاکستانیوں نے ملکی سمت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اوراسے غلط کہا جبکہ 09فیصد نے ملکی سمت کو درست قرار دیا ۔ ملکی سمت کو درست قرار دینے والے پاکستانیوں کی شرح تین سال کی سب سے کم ترین سطح پر ہے ۔
اسی طرح ملکی معیشت کو کمزور سمجھنے والے پاکستانیوں کی شرح گزشتہ سروے کے مقابلے میں 15فیصد اضافے کے بعد 61فیصد ہوگئی ہے ۔ جبکہ ملکی معیشت کو مضبوط کہنے والوں کی شرح3 فیصد رہ گئی ہے ۔ معیشت کی صورتحال پر درمیانہ موقف رکھنےوالے پاکستانیوں کی شرح49فیصد سے 36فیصد پر آگئی ہے ۔
اگلے چھ میں ملکی معیشت میں بہتری کے سوال پر بھی 77فیصد پاکستانیوں نے مایوسی کا اظہار کیا ۔ اور معیشت کے کمزور رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ۔
7فیصد نے بہتری کی امید کی البتہ 16فیصد نے اس پر درمیانہ موقف اختیا ر کیا ۔ گزشتہ کی طرح موجودہ سروے میں بھی مہنگائی اور بیروزگاری پاکستانیوں کی تشویش میں سرفہرست رہی ۔ لیکن سیلابی صورتحال اس وقت پاکستانیوں کا تیسر ا اہم مسئلہ بن گئی ہے ۔
40فیصد پاکستانی اس وقت ملک میں مہنگائی کو اور 11 فیصد بیروزگاری کو سب سے اہم مسئلہ سمجھتے ہیں ۔ لیکن 10فیصد موجودہ سیلابی صورتحال کو پاکستان کے اہم مسائل میں شمار کرتےہیں ۔
07 فیصد بجلی کی نرخوں میں اضافے ،06فیصد بڑھتی ہوئی غربت ،5فیصد ٹیکسوں کے اضافی بوجھ، 03فیصد روپے کی قدر میں کمی،03 فیصد کرپشن ، اقربا پروری ، رشوت اور ملاوٹ، 2فیصد بجلی کی لوڈشیڈنگ ، 02فیصد قانون اور انصاف کے نفاذ میں امتیازی سلوک ،02فیصد ریاستی اداروں کی ایک دوسرے کے کام میں مداخلت،2فیصد کورونا کی وباءاور 2فیصد دہشتگردی کو ملک کا اہم مسئلہ کہتے ہیں۔
اپسوس کے مطابق اگست 2019 کے بعد سے پاکستانی بیروزگاری اور مہنگائی کو مسلسل اہم مسائل کی فہرست میں سب سےاوپر شمار کرتے ہیں ۔