کراچی(رپورٹ /رفیق بشیر)سندھ حکومت نے صوبے بھر میں جعلی سوسائٹیوں اور جعلی کمرشل منصوبوں کے خلاف آپریشن کا حکم دے دیا‘اس ضمن میں صوبائی حکومت نے بورڈ آف ریونیو ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی کو مشترکہ ٹاسک دیدیاہے ۔سندھ حکومت کے علم میں یہ بات آئی تھی کہ حیدرآباد ‘میرپورخاص ‘ سکھر ‘خیرپور‘ہالہ ‘مٹیاری ‘گمبٹ ‘جیکب آباد ‘شکار پاور اوردیگر شہروں میں بلڈرزحکومتی اجازت کے بغیر زرعی اراضی پر پلاٹنگ کرکے فروخت کررہے ہیں،بورڈ آف ریونیو نے جنگ کو بتایا کہ کراچی سے سکھر،گھوٹکی اور لاڑکانہ تک میں شاہراہوں پر پلاٹنگ کرکے ہاؤسنگ اسکیمزبنائی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں کسی ادارے سے اجازت نامہ بھی حاصل نہیں کیاگیا‘حیدرآباد ،سکھر موٹروے کی وجہ سے زرعی زمین قیمتی ہوگئی ہےاور سڑک کےدونوں اطراف پورے سندھ کے ہر شہر میں اسکیمیں بنائی جارہی ہیں ‘حکومت نے عوام کو خبردارکیاہے کہ یہ اسکیمز غیرقانونی ہیں ‘لوگ ان میںپلاٹ خریدیں نہ سرمایہ کاری کریں ۔اس سلسلے میں حکومت نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی کوسندھ بھر کے شہروں کے ماسٹر پلان بنانے کی ہدایات کی ہے‘بورڈ آف ریونیو کے سروے کے مطابق سکھر، لاڑکانہ، نوشہروفیروز اور دیگر شہروں میں97ہاؤسنگ اسکیمیں اورکمرشل پروجیکٹس شامل ہیں ‘ روہڑی اور سکھر کے درمیان 12، لاڑکانہ5, خیرپورمیں 33, نوشہروفیروز میں 29 غیرقانونی ہاؤسنگ اسکیموں اور کمرشل منصوبے شامل ہیں،حکومت سندھ نے ان اسکیموں کے مالکان کو کو ہدایت کی ہے کہ 10 اکتوبر تک اپنی اسکیموں کو منظور کرالیںتاہم مالکان کا کہنا ہے کہ تمام اسکیمیں میونسپل کارپوریشن، ضلعی کمیٹی، اورٹاؤن کمیٹی سےمنظورشدہ ہیں ۔