• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

65 فیصد پاکستانیوں کو آئندہ برس مزید سیلاب کا خدشہ

کراچی ( نیوز ڈیسک)دو تہائی یعنی 65فیصد پاکستانیوں نے آئندہ سال ملک میں مزید سیلاب آنے کے خدشےکا اظہار کیا ہےجن افراد نے خدشےکا اظہار کیا اُن میں سب سے زیادہ شرح خواتین ، بزرگوں اور دیہی آبادی میں مقیم افراد کی نظر آئی ۔

 32فیصد پاکستانیوں نے سیلاب سے اپنے اپنے صوبے کو بھی سب سے زیادہ زیادہ خطرہ ہونے کا بتایا۔ اپنے صوبے کو زیادہ خطرہ کہنے والوں کی شرح خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 40فیصد رہی، خواتین، بزرگ اور دیہی آبادی نے زیادہ خدشے کا اظہار کیا، اس بات کا انکشاف اپسوس پاکستان کے سروے میں ہوا۔ جس میں1 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا۔

یہ سروے 07سے 12ستمبر 2022 کے درمیان کیا گیا ۔سروے میں اگلے سال مزید سیلاب آنے کا امکان کے سوال پر65فیصد پاکستانیوں نے اس خوف کا اظہار کیا کے ملک میں اگلے سال مزید سیلاب آسکتے ہیں ۔

لیکن 35 فیصد نے کہا کے اگلے سال سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں۔سیلاب آنے کے خدشے کا اظہار سب سے زیادہ خواتین ، بزرگوں اور دیہی آبادی میں رہنے والے افراد نے کیا۔ مردوں میں سیلاب آنے کے خدشے کا اظہار 65فیصد نے کیا لیکن خواتین میں 75فیصد نے سیلاب آنے کےخوف کا اظہار کیا ۔

عمر کے لحاظ سے دیکھا جائے تو 31سے 40سال کی عمر کے 72فیصد افراد نے ملک میں سیلاب آنے کے خوف کا اظہار کیا ۔

41سے50سال کی عمرکے 70فیصد لیکن 51سے 65سال کی عمر کے 81فیصد افراد نے سیلاب آنے کے خدشےکا سب سے زیادہ اظہار کیا ۔اسی طرح شہری آبادی میں اگلے سال مزید سیلاب آنے کا 66فیصد تو دیہی آبادی میں 72فیصد نے کہا ۔

اس سوال پر کے سیلاب سے کس کوسب سےزیادہ خطرہ ہے ؟ تو 51فیصد نے پورے پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ ہونے کا بتایا۔جبکہ 32فیصد نے اپنے اپنے صوبے کو سیلاب سے سب سےزیادہ خطرہ ہونے کا کہا ۔

 24فیصد نے اپنی برادری یا کمیونٹی کو ، جبکہ 11 فیصد نے سیلاب سے خود کو سب سے زیادہ خطرہ ہونے کا کہا ۔

سیلاب سے اپنے صوبے کو سب سے زیادہ خطرہ ہونے کا کہنے والے افراد کی شرح خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ یعنی 40فیصد نظر آئی ۔ پنجاب میں 35فیصد ، سندھ میں 24فیصد جبکہ بلوچستان میں 30فیصد نے سیلاب سے اپنے صوبے کو زیادہ خطرہ ہونے کا کہا۔

اہم خبریں سے مزید