کراچی(ٹی وی رپورٹ)رہنما مسلم لیگ ن، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاست کا محور آرمی چیف نہیں ملکی معاملات ہونے چاہئیں، کسی بھی وقت نئے آرمی چیف کی تعیناتی وزیر اعظم کا حق ہے، اگر نواز شریف کی نااہلی غلط تھیتو میں نہیں چاہتا عمران خان کے ساتھ بھی غلط ہو۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان شاہزیب خانزادہ سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں سینئر صحافی و تجزیہ کاروں مجیب الرحمن شامی اور سلیم صافی نے بھی اظہار خیال کیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آرمی چیف نے کہہ دیا ہے کہ ایکسٹینشن نہیں ہوگی یہ خوش آئند بات ہے، اب وزیراعظم کا حق ہے کسی بھی وقت تعیناتی کردیں بات ختم ہوجائے گی،سیاست کا محور آرمی چیف کی تعیناتی نہیں ملک کے معاملات ہونے چاہئیں، جو قیاس آرائیاں ہورہی ہیں اس کے ادارے اور ملک پر مثبت اثرات نہیں ہوتے، آرمی چیف کی تقرری کا جلدی فیصلہ ہوجائے تو بہتر ہے،آرمی چیف کی تعیناتی وزیراعظم کا آئینی حق ہے اسے استعمال کرلیں تو بہتر ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ یہ پانی پت کی لڑائی نہیں کہ آپ چند ہزار لوگ لے کر حملہ آور ہوجائیں گے،عمران خان آئین پڑھ لیں آئین کیا کہتا ہے، آئین نہیں کہتا کہ صوبائی حکومتیں وفاقی حکومت پر پر حملہ کر کے قبضہ کرلیں، اگر خدانخواستہ لاشیں گرگئیں تو ذمہ داری عمران خان کی ہوگی، عمران خان بتائیں چار سالہ حکومت میں کیا کام کیا، فاشسٹ لیڈروں ہٹلر اور مسولینی کی حلف برداری دیکھیں تو بالکل وہی حالات عمران خان کے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کے حالات ان تماشوں کی اجازت نہیں دیتا، ملک موجودہ حالات میں نگراں حکومت کا متحمل نہیں ہوسکتا، عمران خا ن نے قانون توڑا تو جواب دینا ہوگا، اگر نواز شریف کی نااہلی غلط تھی تو میں نہیں چاہتا عمران خان کے ساتھ بھی ایسی ہی ناانصافی ہو، آج ناانصافیوں کو ختم کرنے کا وقت ہے، سپریم کورٹ نے صادق و امین کی جو تشریح کی تھی اب اسے ختم کرنا چاہئے، سپریم کورٹ واضح کردے کہ صادق و امین کا اطلاق کس صورت میں ہوگا تو بہتر ہوگا، آج سیاسی چڑھائی کا نہیں ملکی معاملات حل کرنے کا وقت ہے،پی ٹی آئی استعفے نہیں دینا چاہتی تو اسمبلی میں آکر اپوزیشن کا کردار ادا کرے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کابینہ صرف وفاقی وزراء پر مشتمل ہوتی ہے، وزیراعظم جتنے چاہے معاونین خصوصی رکھ سکتے ہیں، عموماً معاونین خصوصی کا پورٹ فولیو نہیں ہوتا ہے، اس پر دھیان کم دیں کہ کابینہ میں کتنے ممبران ہیں یہ دیکھیں حکومت کی کارکردگی کیا ہے، ہم نے عمران خان پر کوئی جعلی کیس نہیں بنایا ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے پتے صحیح طرح نہیں کھیلے، عمران خان کی ضد نے معاملات کو ایک طرف دھکیل دیا ہے، حکومت اور افواج پاکستان کا فیصلہ ہے کہ معاملہ قانون کے مطابق چلے گا، عمران خان جس طرح حکومت کو گرانا چاہتے ہیں اس طرح پاکستان میں کوئی حکومت نہیں گری، پاکستان میں ہمیشہ افواج پاکستان کی مداخلت سے حکومت تبدیل ہوئی ہے، افواج پاکستان نے سیاست میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے۔