کراچی(اسٹاف رپورٹر)تین قومی کرکٹ ٹورنامنٹ کے آخری گروپ میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو سات وکٹ سے شکست دے دی۔ میچ کا فیصلہ ایک گیند پہلے ہوا۔ محمد رضوان نے69رنز کی میچ وننگ اننگز کھیل کر پلیئر آف دی میچ ایوارڈ حاصل کیا، محمد نواز نے ایک چھکے اور پانچ چوکوں کی مدد سے20 گیندوں پر45ناٹ آوٹ رنز بنائے۔ جمعرات کو ہیگلے اوول کرائسٹ چرچ میں بنگلہ دیش کو مسلسل چوتھے میچ میں ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔ بنگلہ دیش کے بولرز نے173رنز کا دفاع کرنے کی تمام تر کوشش کی لیکن پاکستان نے میچ کے آخری اوور میں تین وکٹوں پر مطلوبہ اسکور پورا کر کے بنگلہ دیش کو اپنے خلاف تیسری مرتبہ جیتنے سے دور کر دیا۔ اس میچ سے قبل بنگلہ دیش کی پاکستان کیخلاف دو کامیابیاں2015اور 2016میں ہوم گراؤنڈ میرپور میں رہی تھیں۔ پاکستان کی بنگلہ دیش کے خلاف 17میچوں میں یہ پندرہویں کامیابی ہے۔بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کو101رنز کا مضبوط آغاز فراہم کیا یہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ان دونوں کی آٹھویں سنچری پارٹنرشپ ہے۔ بابر اعظم اپنے ساتھی کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ موڈ میں نظر آئے۔ انھوں نے اپنی 29ویں نصف سنچر37گیندوں پر مکمل کی جس میں آٹھ چوکے شامل تھے۔101کے مجموعی اسکور پر بنگلہ دیش کو ایک نہیں بلکہ دو اہم کامیابیاں مل گئیں۔ پہلے بابر اعظم 55رنز بناکر حسن محمود کی گیند پر کیچ ہوئے اور پھر دو گیندوں بعد ہی حیدر علی بغیر کوئی رن بنائے بولڈ ہو گئے۔ان دو وکٹوں کے ایک ہی اوور میں گرنے کے بعد نگاہیں ایک بار پھر محمد رضوان پر لگی ہوئی تھیں جو محمد نواز کے ساتھ ٹیم کو جیت کے قریب لے آئے لیکن اننگز کے19ویں اوور میں وہ 69رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔پاکستان کو آخری اوور میں جیت کیلئے آٹھ رنز درکار تھے جو اس نے محمد نواز اور آصف علی کی موجودگی میں حاصل کر لیے۔اس سے قبل بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔بنگلہ دیشی ٹیم صرف دو رنز کے فرق سے پاکستان کے خلاف اپنے سب سے بڑے اسکور کی برابری نہ کر سکی اور اس نے اننگز کا اختتام چھ وکٹوں پر173رنز پر کیا۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بنگلہ دیش کا پاکستان کے خلاف سب سے بڑا اسکور چھ وکٹوں پر175رنز ہے جو اس نے2012 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پالیکلے میں بنایا تھا۔